ایمانوئل میکرون نے مشیل بارنیئر کو فرانس کا نیا وزیر اعظم مقرر کردیا
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کے روز یورپی یونین کے سابق بریگزٹ مذاکرات کار مشیل بارنیئر کو نیا وزیر اعظم مقرر کر دیا۔ ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بارنیئر کو “ملک کی خدمت میں ایک متحد حکومت” بنانے کا کہا گیا ہے۔
صدر میکرون کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ تقرری ایک بے مثال مشاورتی عمل کے بعد سامنے آئی ہے۔
بارنیئر کی تقرری اسنیپ انتخابات کے بعد 50 دنوں سے جاری عبوری حکومت کے بعد عمل میں آئی ہے۔ 73 سالہ مشیل بارنیئر جدید فرانسیسی تاریخ کے سب سے معمر وزیر اعظم ہوں گے، اور سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم گیبریل اٹل سے دوگنا بڑے ہیں۔
بارنیئر کو درپیش چیلنجز
بارنیئر کی تقرری کے باوجود ان کی جماعت کنزرویٹو ریپبلکن پارٹی (LR) کو جون کے انتخابات میں نمایاں نقصان اٹھانا پڑا تھا، جبکہ بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ تاہم، انہیں مکمل اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔ اس کے علاوہ، صدر میکرون کا سینٹرلسٹ اتحاد اور میرین لی پین کی نیشنل ریلی (RN) کے زیر قیادت دائیں بازو کی جماعتیں بھی پارلیمنٹ کی دو بڑی جماعتوں میں شامل ہیں۔
بارنیئر اس سے قبل فرانس کے وزیر خارجہ اور وزیر زراعت کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ انہیں ایک سیاسی طور پر منقسم پارلیمنٹ میں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا، جس میں بائیں بازو کے اتحاد نیو پاپولر فرنٹ (NFP) کی جانب سے ممکنہ عدم اعتماد کی تحریک بھی شامل ہے۔
سخت گیر بائیں بازو کے رہنما ژاں لوک میلینشون نے اس تقرری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میکرون ایک ایسی حکومت بنا رہے ہیں جو عوام کی مرضی کی عکاسی نہیں کرتی۔