جرمنی میں انتخابات: نوجوان ووٹرز کی حمایت میں AfD کا مضبوط کردار
برلن، یورپ ٹوڈے: جرمنی میں حالیہ انتخابات کے بعد مختلف پولنگ کمپنیوں اور ماہرین نے ووٹرز کے رجحانات کا تجزیہ شروع کر دیا ہے۔
ایک قابل ذکر رجحان یہ ہے کہ 18 سے 29 سال کی عمر کے نوجوان ووٹرز نے دونوں ریاستوں میں AfD (الٹرنیٹو فار جرمنی) کو دیگر تمام پارٹیوں کے مقابلے میں زیادہ حمایت دی۔
انتخابات کے ایک تحقیقاتی گروپ “فورشنگس گروپ واہلن” کے مطابق تھورنگیا میں 36 فیصد نوجوان ووٹرز نے AfD کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ کرسچن ڈیموکریٹس اور بائیں بازو کی پارٹی دونوں نے 13 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
سیکسنی میں 30 فیصد نوجوان ووٹرز نے AfD کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ کرسچن ڈیموکریٹس کو 15 فیصد ووٹ ملے۔
تاہم، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس عمر کے گروپ میں ووٹر ٹرن آؤٹ بڑی عمر کے لوگوں کے مقابلے میں مستقل طور پر کم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اس عمر کے ووٹرز کی تعداد بھی کم ہوتی ہے۔
دوسری طرف، پولنگ کمپنی فورسا نے اس بات کی نشاندہی کی کہ AfD نے کتنے کم ووٹروں کی حمایت کے ساتھ انتخابات میں پہلی یا دوسری پوزیشن حاصل کی۔
دونوں ریاستوں میں 25 فیصد سے بھی کم اہل ووٹرز نے AfD کو منتخب کیا، جبکہ 75 فیصد سے زائد ووٹرز نے یا تو کسی دوسری پارٹی کی حمایت کی یا بالکل ووٹ نہیں دیا۔
تھورنگیا میں ٹرن آؤٹ 62.6 فیصد رہا، جو 2019 کے مقابلے میں 2.3 فیصد زیادہ ہے، جبکہ سیکسنی میں ٹرن آؤٹ 75 فیصد رہا، جو پچھلے ریاستی انتخابات کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے۔