یوکرین

برطانیہ کا یوکرین کے لیے £225 ملین کی فوجی امداد کا اعلان، دفاعی تعاون مزید مضبوط کرنے کا عزم

لندن، یورپ ٹوڈے: برطانیہ نے اگلے سال کے لیے یوکرین کو £225 ملین ($286 ملین) کی نئی فوجی امداد کا اعلان کیا ہے، جس میں ڈرونز، کشتیاں اور فضائی دفاعی نظام شامل ہیں۔

یہ اعلان جمعرات کو اس وقت سامنے آیا جب برطانیہ کے وزیر دفاع جان ہیلی نے بدھ کے روز کیف کا دورہ کیا اور اپنے یوکرینی ہم منصب روسٹم اومروف سے ملاقات کی۔ انہوں نے 2025 میں یوکرین کے لیے برطانوی حمایت میں اضافے کا وعدہ کیا۔

ہیلی نے کہا کہ روس کی طرف سے یوکرین پر فوجی مہم شروع کیے جانے کے تین سال بعد، “ان کی غلط اندازے کی شدت پہلے سے زیادہ واضح ہے، کیونکہ یوکرین کے بہادر لوگ اپنی ناقابل شکست روح کے ساتھ تمام توقعات کو جھٹلا رہے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا، “لیکن وہ اکیلے یہ سب کچھ نہیں کر سکتے۔” انہوں نے یوکرین کے لیے برطانیہ کی حمایت کو “چٹان کی طرح مضبوط” قرار دیا اور کہا کہ برطانیہ ہمیشہ یہ یقینی بنانے کے لیے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا کہ پیوٹن کامیاب نہ ہو۔

جولائی میں، نئی لیبر حکومت نے 2030-2031 تک یوکرین کو ہر سال £3 بلین کی فوجی امداد فراہم کرنے کا عزم کیا تھا۔

نئے پیکج میں £92 ملین یوکرین کی بحریہ کو مضبوط بنانے کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جس میں چھوٹی کشتیاں، جاسوسی ڈرونز اور بغیر عملے کے سطحی جہاز شامل ہیں۔ مزید £68 ملین فضائی دفاعی سازوسامان کے لیے استعمال کیے جائیں گے، جن میں ریڈار شامل ہیں، جبکہ £39 ملین کی لاگت سے 1,000 کاؤنٹر ڈرون الیکٹرانک جنگی نظام یوکرینی فوج کو فراہم کیے جائیں گے۔

ہیلی نے بتایا کہ برطانیہ “آپریشن انٹرفلکس” کے تحت یوکرینی فوجیوں کی تربیتی پروگرام کو بھی مضبوط کرے گا۔ اس پروگرام کے تحت 2022 کے وسط سے اب تک 51,000 نئے سپاہیوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔

برطانوی وزارت دفاع کے مطابق، “یہ اہم ہے کہ یوکرین کو مناسب تربیت یافتہ اور مسلح فوجیوں کی فراہمی کے ساتھ حمایت فراہم کی جائے، خاص طور پر جب پیوٹن روزانہ 2,000 روسی فوجیوں کو میدان جنگ میں بھیج رہے ہیں۔”

ہیلی نے اس بات کی تجویز دی کہ برطانوی فوجیوں کو یوکرین بھیج کر وہاں تربیت دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم یوکرینیوں کی ضروریات کے مطابق تربیتی پروگرام کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔”

یوکرینی وزیر دفاع روسٹم اومروف نے برطانیہ کے نئے امدادی پیکج پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ “گولہ بارود کی مستحکم فراہمی، خاص طور پر توپ خانے کے لیے، ہمارے دفاعی اقدامات کے لیے انتہائی اہم ہے۔”

انہوں نے اسٹورم شیڈو میزائلوں کے استعمال کے نتائج کا جائزہ لینے کی بات کی لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

اسحاق Previous post قاہرہ میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے دوطرفہ تعاون پر گفتگو
شہباز شریف Next post ڈی-8 سمٹ: وزیرِاعظم شہباز شریف کا نوجوانوں اور ایس ایم ایز میں سرمایہ کاری کے ذریعے مضبوط معیشت کے قیام پر زور