بلغاریہ

بلغاریہ کے صدر کا ویتنام-بلغاریہ دوستی کے فروغ پر زور

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: بلغاریہ کے صدر رومین رادیف نے ویتنامی دوستوں کے لیے اپنی دل کی گہرائیوں سے خواہش ظاہر کی کہ جو ویتنامی بلغاریہ میں رہ چکے ہیں، تعلیم حاصل کی ہے یا کام کیا ہے، وہ ہمیشہ اس ملک کو اپنے دوسرے گھر کے طور پر یاد رکھیں اور اپنے وہاں کے یادگار لمحوں کو دل سے سنبھال کر رکھیں۔

یہ بیان انہوں نے اتوار کی شام ہنوئی میں ویتنام-بلغاریہ دوستی ایسوسی ایشن کے اراکین اور بلغاریہ میں تعلیم حاصل کرنے والے ویتنامی افراد کے ساتھ ملاقات کے دوران دیا۔ یہ ملاقات ان کے ویتنام کے سرکاری دورے کا حصہ تھی۔

ویتنام-بلغاریہ دوستی ایسوسی ایشن اور ویتنام میں بلغاریہ کے سفارتخانے کے اشتراک سے منعقد کی گئی اس تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی کو اجاگر کیا گیا۔ صدر رادیف نے اس موقع پر کہا کہ ان کا یہ دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ ویتنام اور بلغاریہ 2025 میں اپنے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منائیں گے۔

دوطرفہ تعلقات میں اضافہ ہوتا تعاون

صدر رادیف نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ٹیکنالوجی، تعمیرات، آئی ٹی، سیاحت، زراعت، اور دواسازی جیسے شعبوں میں وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کے ہمراہ بلغاریہ کا وفد، جس میں تین وزراء، دو میئرز اور اہم کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں، ان امکانات کی عکاسی کرتا ہے۔

تعلیمی شعبے میں تعاون

صدر نے بلغاریہ اور ویتنام کے درمیان مضبوط تعلیمی تعلقات پر فخر کا اظہار کیا اور آنے والے تعلیمی تعاون کے معاہدے پر خوشی کا اظہار کیا، جو دونوں ممالک کے تعلیمی شعبے میں مزید بہتری لائے گا۔

دوستی کے فروغ میں اہم کردار

صدر رادیف نے ویتنام-بلغاریہ دوستی ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایسوسی ایشن نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

تاریخی تعلقات اور مستقبل کے تعاون کا عزم

ویتنام-بلغاریہ دوستی ایسوسی ایشن کے صدر ہوئین کوئیت تھانگ نے بھی اس بات کا اعادہ کیا کہ ایسوسی ایشن نے بلغاریہ میں رہنے، تعلیم حاصل کرنے یا کام کرنے والے ویتنامیوں کے لیے ایک مرکز کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے بلغاریہ اور اس کے عوام کے لیے ویتنامی افراد کی پائیدار محبت کی تعریف کی۔

تھانگ نے ایسوسی ایشن کی جانب سے ثقافتی اور سفارتی سرگرمیوں کے اہتمام کو سراہا اور کہا کہ ان اقدامات کی ویتنام یونین آف فرینڈشپ آرگنائزیشنز اور بلغاریہ کے سفارتخانے کی جانب سے تعریف کی گئی ہے۔

بلغاریہ میں ویتنامی کمیونٹی کا کردار

تھانگ نے بلغاریہ میں ویتنامی فارغ التحصیل افراد کی کامیابیوں کو سراہا، جنہوں نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھائی اور دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سیاسی اور اقتصادی تبدیلیوں کے دوران ویتنام اور بلغاریہ کے تعلقات کا مزید فروغ ضروری ہے۔

بلغاریہ کی طرف سے دوستی کا عہد

بلغاریہ کے سفیر پاؤلین ٹوڈوروو نے صدر رادیف کے دورے کو ویتنام-بلغاریہ دوستی کا ایک نیا باب قرار دیا اور ویتنام-بلغاریہ دوستی ایسوسی ایشن کو خیرسگالی کے سفیر قرار دیا، جو دونوں ممالک کے درمیان گرمجوش تعلقات کو برقرار رکھنے کی ترغیب دے رہی ہے۔

اقتصادی تعاون میں اضافہ

مارچ 2024 تک بلغاریہ کے 14 فعال براہ راست سرمایہ کاری کے منصوبے ویتنام میں موجود ہیں، جن کا کل رجسٹرڈ سرمایہ 31.32 ملین امریکی ڈالر ہے، جو کہ ویتنام میں 145 ممالک اور علاقوں میں 69 ویں نمبر پر ہے۔ دوطرفہ تجارت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو اس شراکت داری کی پائیداری کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ تقریب دونوں ممالک کے درمیان ایک پرامن، خوشحال، اور باہمی حمایت پر مبنی عالمی برادری کی تشکیل کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

لاہور Previous post دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور سرفہرست
وزیر صحت Next post وزیر صحت انڈونیشیا نے بچوں میں ذیابیطس کی جلد تشخیص اور علاج کی اہمیت پر زور دیا