روس

روس کے جزیرہ نما کامچاتکا کے قریب 8.8 شدت کا زلزلہ، بحرالکاہل کے متعدد علاقوں میں سونامی اور انخلا کے احکامات جاری

ماسکو، یورپ ٹوڈے: روس کے دور دراز مشرقی علاقے کامچاتکا کے قریب بدھ کی علی الصبح 8.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں 4 میٹر (13 فٹ) تک بلند سونامی لہریں پیدا ہوئیں اور بحرالکاہل کے متعدد خطوں میں انخلا کے احکامات جاری کر دیے گئے، جن میں جاپان، ہوائی اور امریکہ کے مغربی ساحلی علاقے شامل ہیں۔

زلزلے کا مرکز پیٹروپاولووسک-کامچاتسکی کے جنوب مشرق میں 119 کلومیٹر کے فاصلے پر اور سطح زمین سے صرف 19 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ روس کے سرکاری ذرائع کے مطابق اس زلزلے سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے۔ کامچاتکا کے گورنر ولادیمیر سلودوف نے اس زلزلے کو “گزشتہ کئی دہائیوں کا سب سے طاقتور زلزلہ” قرار دیا۔

سونامی کی لہروں نے شمالی کوریل کے علاقے سیویرو-کوریلسک میں ساحلی مقامات کو متاثر کیا، کئی کشتیوں کو لنگرگاہوں سے بہا دیا اور ایک مچھلیوں کی پراسیسنگ فیکٹری کو نقصان پہنچایا۔ ایک کنڈرگارٹن بھی متاثر ہوا تاہم روس کی ایمرجنسی وزارت نے کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی۔

جاپان میں سونامی الرٹس کے بعد ہزاروں شہریوں کو ساحلی علاقوں سے محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا گیا۔ فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ سے بھی عملے کو عارضی طور پر نکال لیا گیا، تاہم حکام نے بتایا کہ پلانٹ میں کوئی غیرمعمولی صورتحال پیش نہیں آئی۔ جاپان کے ساحل پر تین سونامی لہریں آئیں، جن میں سب سے بڑی 60 سینٹی میٹر بلند تھی، لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا۔

ہوائی میں بھی انخلا کے احکامات جاری کیے گئے اور شہریوں کو بلند مقامات کی طرف جانے کی ہدایت دی گئی۔ امریکی کوسٹ گارڈ نے بندرگاہوں سے جہازوں کو کھلے سمندر کی طرف منتقل کیا۔

یہ زلزلہ 1952 کے بعد کامچاتکا اور بحرالکاہل کے اس خطے میں آنے والا سب سے شدید زلزلہ تھا۔ زلزلے کے بعد کئی طاقتور آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ایک کی شدت 6.9 تھی۔ حکام اور ماہرین صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔

ازبکستان Previous post ازبکستان کی قومی ٹیم کی روبوٹکس مقابلوں میں شاندار کارکردگی، دبئی اور چین میں اعلیٰ اعزازات اپنے نام کر لیے
الہام علییف Next post صدر الہام علییف کی ہدایت پر جبرائیل شہر میں آبادکاری کے نئے مرحلے کا آغاز