
اطالوی قونصل جنرل کی پاکستان و اٹلی کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور
کراچی، یورپ ٹوڈے: اٹلی کے قونصل جنرل فابریزیو بیلی نے پاکستان اور اٹلی کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، اور کہا ہے کہ آنے والے برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو کم از کم 3 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
بدھ کو جاری کردہ ایک پریس بیان کے مطابق، فابریزیو بیلی نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) کے دورے کے دوران کراچی کی وسیع اقتصادی صلاحیت کو اجاگر کیا، اور شہر کو توانائی، زراعت، پانی کی ری سائیکلنگ اور صنعتی مشینری کے شعبوں میں مواقع سے بھرپور قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ “اٹلی ٹیکسٹائل کے شعبے کے لیے اعلیٰ معیار کی مشینری اور نوزائیدہ بچوں کے لیے انکیوبیٹر سمیت جدید طبی آلات تیار کرنے میں عالمی سطح پر نمایاں مقام رکھتا ہے۔ ہم پاکستان کی صحت کے شعبے میں بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔”
بیلی، جو دو ماہ قبل کراچی میں بطور قونصل جنرل تعینات ہوئے، نے شہر کی اقتصادی صورتحال کو قریب سے جاننے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے KCCI سے درخواست کی کہ وہ سال میں تین مرتبہ مختلف شعبہ جات کی ضروریات پر مبنی رپورٹ فراہم کرے۔
“یہ رپورٹ ہمیں اطالوی اداروں اور کاروباری حلقوں تک درست معلومات پہنچانے میں مدد دے گی تاکہ وہ پاکستان اور خاص طور پر کراچی میں موجود مواقع سے بہتر انداز میں استفادہ کر سکیں،” انہوں نے کہا۔
قونصل جنرل نے پاکستانی کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ قونصلیٹ میں موجود اطالوی ٹریڈ پروموشن سیکشن سے بھرپور استفادہ کریں، جو خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی معاونت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: “یہ صرف ایک کھڑکی نہیں بلکہ اطالوی قونصلیٹ میں تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک دروازہ کھلا ہے۔ آئیں مل کر ان مواقع کی نشاندہی کریں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مضبوط کریں۔”
اس موقع پر KCCI کے سینئر نائب صدر ضیاءالعارفین نے کہا کہ مالی سال 2024 میں پاکستان اور اٹلی کے درمیان دو طرفہ تجارت 1.6 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں پاکستان کی برآمدات کا حجم 1.12 ارب ڈالر رہا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کے حالیہ فیصلے نے پاکستان کے لیے اٹلی جیسے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔