
انڈونیشیا اور مصر کے درمیان تعلقات کو اسٹریٹیجک شراکت داری کے درجے پر لے جانے کا فیصلہ
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو باضابطہ طور پر “اسٹریٹیجک شراکت داری” کے درجے تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اعلان ہفتہ کے روز قاہرہ میں واقع “الاتحادیہ صدارتی محل” میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں کیا گیا۔
انڈونیشی صدارتی سیکریٹریٹ کی جانب سے ہفتہ، 12 اپریل کو جاری پریس ریلیز کے مطابق، اس نئی اسٹریٹیجک شراکت داری کا مقصد سیاست، معیشت، دفاع، ثقافت، تعلیم اور عوامی روابط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا: “دونوں رہنماؤں نے اس تاریخی تعلق کو تسلیم کیا جو دہائیوں سے ہمارے ممالک کو جوڑے ہوئے ہے، اور انصاف، باہمی احترام اور باہمی اعتماد کے اصولوں پر مبنی ایک اسٹریٹیجک شراکت داری قائم کرنے پر اتفاق کیا۔”
ملاقات کے دوران صدر پرابووو اور صدر السیسی نے خطے کے اہم مسائل پر بھی گفتگو کی، بالخصوص غزہ میں جاری جغرافیائی کشیدگی اور انسانی بحران پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر پرابووو نے فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے انڈونیشیا کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور خطے میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے انڈونیشیا کی تیاری کا اظہار کیا۔
مشترکہ بیان میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کو “مثبت اور نتیجہ خیز” قرار دیا گیا، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
مصری خبر رساں ادارے (مینا) کے مطابق، مصری صدارتی ترجمان محمد الشناوی نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے اقدامات، موجودہ علاقائی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے اقدامات پر بھی غور کیا۔
صدر پرابووو کے ہمراہ الاتحادیہ محل میں انڈونیشیا کے وزیر خارجہ سوگیونو اور کابینہ سیکریٹری ٹیڈی اندرا وجایا بھی موجود تھے۔
قاہرہ کا یہ دورہ صدر پرابووو کے پانچ مشرق وسطیٰ کے ممالک کے سفارتی دورے کا تیسرا مرحلہ ہے، جو 9 اپریل کو شروع ہوا۔ اس سے قبل وہ متحدہ عرب امارات اور ترکی کا دورہ کر چکے ہیں، جبکہ وہ اگلے مرحلے میں دوحہ (قطر) اور اس کے بعد عمان (اردن) کا دورہ کریں گے۔