ویتنام اور جاپان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر زور

ویتنام اور جاپان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر زور

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے وزیراعظم فام منہ چنہ نے جاپان اور ویتنام کے درمیان دیرینہ دوستی اور کثیر الجہتی تعاون کو باہمی اعتماد، تفہیم اور نیک نیتی کی بنیاد پر مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، تاکہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مؤثر انداز میں نافذ کیا جا سکے، اور خطے و دنیا میں امن، استحکام اور تعاون کو فروغ حاصل ہو۔

یہ بات انہوں نے ویتنام میں جاپان کے سفیر ایتو ناؤکی سے ملاقات کے دوران کہی۔ وزیراعظم نے سیاست، سفارت کاری، اقتصادی ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل منتقلی، خوراک کی سلامتی، اور اعلیٰ معیار کی افرادی قوت کی تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے دفاع اور سلامتی، خاص طور پر انسداد دہشتگردی، سائبر سیکیورٹی اور اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں قریبی اشتراک پر بھی زور دیا، اور دونوں ممالک کے مابین تجارت کو وسعت دینے اور مصنوعات کی باہمی مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے متعدد بڑے مشترکہ منصوبوں کی کامیاب پیش رفت کا ذکر کیا اور ویتنام-جاپان یونیورسٹی اور چورے ہسپتال جیسے نئے سنگ میل منصوبوں کے آغاز کی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے جاپان سے سرمایہ، جدید ٹیکنالوجیز اور سرمایہ کاری کے شعبے میں مزید تعاون کی اپیل کی، اور نگی سون ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس کے مسائل کے حل میں مدد کی درخواست بھی کی، جو ویتنام، جاپان اور کویت کے مابین سہ فریقی تعاون کا منصوبہ ہے۔

وزیراعظم نے جاپانی سرکاری ترقیاتی امداد (ODA) کو ویتنام کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم محرک قرار دیا اور جاپان سے سادہ طریقہ کار کے تحت نئی نسل کی ODA کی فراہمی کی اپیل کی، جسے بڑے منصوبوں پر مرکوز کیا جائے۔

دوسری جانب، سفیر ناؤکی نے P4G (گرین گروتھ اور گلوبل گولز 2030) کے چوتھے اجلاس کی کامیاب میزبانی پر ویتنام کو مبارکباد دی اور کہا کہ ویتنام اب ایک متحرک اور خوشحال ترقی کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جاپان اس عمل میں ویتنام کا بہترین شراکت دار رہے گا۔

سفیر نے انسانی وسائل کی ترقی، سبز منتقلی، اور ایشیا زیرو ایمیشنز کمیونٹی (AZEC) کے فریم ورک کے تحت تعاون کو فروغ دینے میں جاپان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا، اور نئی نسل کی ODA کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے ویتنام میں تیز رفتار ریل اور شہری ریل جیسے اسٹریٹجک انفراسٹرکچر منصوبوں کی ترقی میں مدد دینے کے جاپان کے ارادے سے آگاہ کیا، اور مؤثر نتائج کے لیے معلومات کے تبادلے کو بڑھانے کی تجویز دی۔

سفیر نے جاپانی منصوبوں سے متعلق مسائل کے حل میں وزیراعظم کے بروقت رہنمائی پر شکریہ ادا کیا، اور توقع ظاہر کی کہ ویتنامی حکومت آئندہ بھی کاروباری ماحول کی بہتری اور انتظامی کارروائیوں، بالخصوص بجلی کی فراہمی سے متعلق امور میں اصلاحات کے لیے وزارتوں اور اداروں کو ہدایت دیتی رہے گی۔

انہوں نے جاپانی پھلوں کے لیے ویتنامی منڈی کو مزید کھولنے کی تجویز دی، اور کہا کہ جاپان ویتنامی مہمان کارکنوں کے لیے اپنے ملک میں مزید بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے سرگرم ہے۔

صدر الہام علیئیف اور خاتون اول مہربان علیئیوا کا سی بریز ریزورٹ کا دورہ — ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ Previous post صدر الہام علیئیف اور خاتون اول مہربان علیئیوا کا سی بریز ریزورٹ کا دورہ — ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ Next post برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ