
معروف آسٹریلوی فیشن ڈیزائنر اوریلیو کوسٹاریلا 60 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
پرتھ، یورپ ٹوڈے: آسٹریلیا کے مشہور فیشن ڈیزائنر اوریلیو کوسٹاریلا 60 برس کی عمر میں ایک نایاب دماغی بیماری کے خلاف طویل جدوجہد کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کی تصدیق ایک دل سوز پیغام کے ذریعے سوشل میڈیا پر کی گئی، جس میں لکھا گیا:
“آج صبح وہ پُرسکون انداز میں اس دنیا سے رخصت ہو کر ایک نئی دنیا کی جانب روانہ ہو گئے۔ اُن تمام لوگوں کے لیے محبت بھیج رہے ہیں جن کے دلوں کو انہوں نے چھوا۔”
کوسٹاریلا، جو ایک خود سیکھے ہوئے (self-taught) ڈیزائنر تھے، آسٹریلوی اور عالمی فیشن انڈسٹری میں ایک قد آور شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے انقلابی تخلیقات لندن، پیرس، نیو یارک اور آسٹریلیا کے فیشن شوز کی زینت بنیں اور انہیں بین الاقوامی سطح پر شہرت اور تحسین ملی۔
ان کے انتقال پر فیشن، ٹیلی ویژن اور فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
آسٹریلوی ڈیزائنر ٹونی میٹیسوسکی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“اوہ نہیں، پیارے اوریلیو، سکون سے آرام کریں میرے دوست۔”
ٹی وی شو “The Block” کی اسٹار شائنا بلیز نے کہا:
“انتہائی افسوسناک خبر۔ ایک ایسا باصلاحیت فنکار جسے ہم سب پسند کرتے تھے، جس نے خواتین کی خوبصورتی کو منانے کا ایک دلکش انداز متعارف کروایا۔”
آسٹریلوی ماڈل کیٹ پیک نے لکھا:
“آپ کی ایک پینٹنگ آج بھی میرے کمرے کی دیوار پر لگی ہے۔ آپ ہمیشہ میرے دل اور گھر میں رہیں گے۔”
مشہور مزاحیہ اداکارہ اور ٹی وی شخصیت جولیا مورس، جو اکثر کوسٹاریلا کے ملبوسات میں ایوارڈ شوز جیسے “لوگیز” میں نظر آتی تھیں، نے لکھا:
“اس خبر کو سن کر بے حد افسوس ہوا۔ 90 کی دہائی میں فٹنگز سے لے کر حالیہ گاؤنز تک، اوریلیو ایک شاندار اور فیاض آرٹسٹ اور ڈیزائنر تھے، لیکن اس سے بڑھ کر وہ ایک باوقار شخصیت تھے۔”
کوسٹاریلا کے خوبصورت اور اکثر “ایتیریل” طرز کے ڈیزائن، جن میں نزاکت، نسوانیت، اور باریک کاریگری شامل ہوتی تھی، عالمی شہرت یافتہ شخصیات جیسے ریحانہ، ٹائرا بینکس، ڈینی منوگ اور سابق آسٹریلوی وزیراعظم جولیا گیلارڈ نے بھی زیب تن کیے۔ ان کا انداز ہمیشہ ایک فنکارانہ دستخط رکھتا تھا، جو ان کی انفرادیت کا مظہر تھا۔
پرتھ میں پیدا ہونے والے اوریلیو کی زندگی ایک عام امیگرنٹ خاندان کی کہانی کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کے والد 1956 میں صرف ایک سوٹ کیس اور 20 ڈالر کے ساتھ آسٹریلیا پہنچے، اور کئی برسوں کی محنت کے بعد خاندان کو وہاں آباد کیا۔ اوریلیو نے دس سال کی عمر میں اپنی والدہ کی تحریک سے پہلا لباس سیا، جو ایک ایسے سفر کا آغاز تھا جو انہیں ایک قومی آئیکون بنانے والا تھا—بغیر کبھی اپنا وطن چھوڑے۔
فیشن سے ہٹ کر کوسٹاریلا ایک ذہنی صحت کے سرگرم علمبردار بھی تھے۔ ڈپریشن اور اینزائٹی کی تشخیص کے بعد، وہ لائف لائن ویسٹرن آسٹریلیا کے سفیر بنے اور اس پلیٹ فارم کے ذریعے دوسروں کی مدد اور شعور اجاگر کرنے کا ذریعہ بنے۔
اوریلیو کوسٹاریلا ایک ایسی وراثت چھوڑ گئے ہیں جس میں تخلیقی صلاحیت، ہمدردی اور حوصلہ شامل ہے۔ انہیں صرف ان کے فن کے لیے نہیں بلکہ ان ہزاروں زندگیوں کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا جنہیں انہوں نے متاثر کیا—چاہے وہ فیشن کی دنیا میں ہوں یا اس سے باہر۔