ازبک صدر شوکت مرزییویف کی زیرصدارت تعلیمی نظام میں بہتری اور اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے اصلاحات پر اہم اجلاس

ازبک صدر شوکت مرزییویف کی زیرصدارت تعلیمی نظام میں بہتری اور اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے اصلاحات پر اہم اجلاس

تاشقند، یورپ ٹوڈے: صدر شوکت مرزییویف نے آج ایک اہم اجلاس میں اسکولی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور اساتذہ کی تربیتی نظام کو مؤثر بنانے کے اقدامات پر مبنی پریزنٹیشن کا جائزہ لیا۔ یہ اقدامات ازبکستان کی “2030 حکمت عملی” کے تحت قومی ترجیحات میں شامل ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں سال کے ریاستی پروگرام میں اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور تعلیم یافتہ نوجوان نسل کی تیاری پر بھرپور توجہ دی گئی ہے۔ ان اہداف کے حصول کا انحصار بنیادی طور پر اساتذہ کی علمی قابلیت اور پیشہ ورانہ تربیت پر ہے۔

فی الحال ازبکستان میں 15 سرکاری اور 61 غیر سرکاری اعلیٰ تعلیمی ادارے پیڈاگوجیکل ٹریننگ میں مہارت رکھتے ہیں، لیکن ان کی تدریسی استعداد صرف 40 فیصد تک محدود ہے۔ زیادہ تر تعلیمی پروگرام سماجی علوم تک محدود ہیں، جبکہ سائنس و قدرتی علوم میں اساتذہ کی تربیت ناکافی ہے۔ مزید برآں، 40 فیصد طلبہ پارٹ ٹائم (مراسلاتی) پروگرامز میں داخل ہیں۔

اس چیلنج کے پیش نظر، حکومت نے تاشقند اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے، ازبکستان کی نیشنل پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کے قیام اور “مستقبل کے اساتذہ” منصوبے کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے۔

نئی ازبکستان یونیورسٹی میں اس وقت 40 سے زائد غیر ملکی لیکچررز اور 30 ممتاز ازبک ماہرین خدمات انجام دے رہے ہیں، جنہوں نے بیرون ملک سے شمولیت اختیار کی ہے۔ یونیورسٹی کے طلبہ کے تحقیقی منصوبوں کے لیے 24.3 ارب سوم کے گرانٹس حاصل کیے گئے ہیں۔ اس علمی استعداد کو استعمال کرتے ہوئے انجینئرنگ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور طب جیسے جدید شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کے لیے نئے لیبارٹریز قائم کیے جائیں گے۔

اس ضمن میں ایک جدید کلینک کے قیام کا بھی منصوبہ ہے، جو جرمن طبی ماہرین کی معاونت سے قائم ہوگا، تاکہ تعلیم، تحقیق اور عملی تجربے کو یکجا کیا جا سکے۔

تعلیم کے معیار کو جانچنے کے لیے بین الاقوامی طریقۂ کار بھی متعارف کروائے جا رہے ہیں۔ رواں سال، بین الاقوامی PISA پروگرام کے تحت ملک کے 233 اسکولوں سے 9,000 پندرہ سالہ طلبہ کے علمی معیار کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس وقت ملک میں 2,000 اسکول اپنی گنجائش سے زائد طلبہ کو تعلیم دے رہے ہیں۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ریاستی بجٹ سے 1,12,000 نئے طالبعلموں کے لیے نشستیں قائم کی جائیں گی۔

آبادی میں اضافے کے باعث اسکولوں کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس تناظر میں، اسلامی ترقیاتی بینک سے 200 ملین ڈالر کی مالی معاونت حاصل کر کے 58 جدید اسکولوں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

تجزیاتی رپورٹ کے مطابق، ازبکستان میں تقریباً 80 فیصد طلبہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔ اگرچہ مضر مواد سے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاہم دلچسپ اور تعلیمی قومی مواد کی تخلیق میں واضح کمی ہے۔

اس سلسلے میں، صدر نے ہدایت کی کہ بچوں کے لیے محفوظ معلوماتی ماحول قائم کیا جائے، قومی تعلیمی مواد کی تیاری میں اضافہ کیا جائے اور قابل تخلیق کاروں کو بھرپور تعاون فراہم کیا جائے۔

یہ اقدامات نئی نسل کی فکری تربیت اور ملک کے تعلیمی نظام کی عالمی معیار کی جانب پیش رفت کے لیے اہم سنگ میل قرار دیے جا رہے ہیں۔

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ثقافت، تجارت اور قونصلر امور کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط Previous post پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ثقافت، تجارت اور قونصلر امور کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط
ترکمانستان کا "ترکمان انرجی انویسٹمنٹ فورم 2025" میں سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرنے کا اعلان Next post ترکمانستان کا “ترکمان انرجی انویسٹمنٹ فورم 2025” میں سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرنے کا اعلان