عرب لیگ کونسل کے 163ویں اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی شرکت

عرب لیگ کونسل کے 163ویں اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی شرکت

قاہرہ، یورپ ٹوڈے: متحدہ عرب امارات نے عرب لیگ کی کونسل کے 163ویں اجلاس میں شرکت کی، جو آج قاہرہ میں عرب لیگ کے جنرل سیکریٹریٹ کے صدر دفتر میں مستقل نمائندوں کی سطح پر منعقد ہوا۔

اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی مصر میں تعینات اماراتی سفیر اور عرب لیگ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ مریم الکعبی نے کی۔

اس اجلاس کے ایجنڈے میں متعدد اہم امور شامل تھے، جن میں سیاسی، اقتصادی، سماجی، قانونی، مالیاتی اور انتظامی معاملات شامل ہیں۔ ان میں سب سے نمایاں مشترکہ عرب اقدامات کو مضبوط بنانے سے متعلق نکات تھے۔

ایجنڈے کے مسودے میں فلسطینی مسئلہ اور عرب-اسرائیل تنازع پر ایک اہم شق بھی شامل تھی، جس میں فلسطینی مسئلے کی سیاسی پیشرفت، تنازع کی تازہ ترین صورتحال، عرب امن منصوبے کو فعال کرنے، مقبوضہ یروشلم میں اسرائیلی خلاف ورزیوں، ریاست فلسطین کے بجٹ کی معاونت، فلسطینی عوام کے حوصلے کو برقرار رکھنے، عرب آبی سلامتی، مقبوضہ عرب علاقوں میں اسرائیل کی طرف سے پانی کی چوری، اور مقبوضہ شامی گولان کی صورتحال جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔

اجلاس میں عرب امور اور قومی سلامتی سے متعلق مستقل نکات پر بھی غور کیا گیا، جن میں لیبیا، یمن، سوڈان، اور صومالیہ کی صورتحال، لبنان کے ساتھ یکجہتی، شام کی پیشرفت، متحدہ عرب امارات کے تین جزیروں پر ایرانی قبضہ، خلیج عرب میں بحری راستوں اور توانائی کی فراہمی کا تحفظ، ترکی افواج کی جانب سے عراقی خودمختاری کی خلاف ورزی پر مشترکہ عرب موقف اپنانے، سوڈان میں امن و ترقی کی حمایت، صومالیہ اور کوموروس کی امداد، جبوتی و اریٹیریا کے درمیان سرحدی تنازع کا پرامن حل، اور ایتھوپیا کے ڈیم سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ اجلاس عرب ممالک کے درمیان ہم آہنگی، یکجہتی اور علاقائی چیلنجز کے حل کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

بیجنگ میں آذربائیجان اور چین کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کے متعدد معاہدے Previous post بیجنگ میں آذربائیجان اور چین کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کے متعدد معاہدے
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور عالمی چیلنجز پر تعاون کے عزم کا اعادہ Next post وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور عالمی چیلنجز پر تعاون کے عزم کا اعادہ