
وزیر خارجہ عباس عراقچی کا یورپی تروئیکا کو ایک بار پھر سفارتکاری کی پیشکش
تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے فرانس، جرمنی اور برطانیہ پر مشتمل یورپی تروئیکا کو ایک بار پھر سفارتکاری کی راہ اپنانے کی پیشکش کی ہے، باوجود اس کے کہ حالیہ دنوں میں تہران اور ان تینوں یورپی ممالک کے درمیان تعلقات میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔
عباس عراقچی نے یہ پیغام جمعرات کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر جاری کیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے موجودہ صورت حال کو ایک “ون-ون” کے بجائے “ہار-ہار” (lose-lose) صورتحال قرار دیا۔
انہوں نے لکھا: “ایران اور یورپی تروئیکا (E3) کے تعلقات نے حالیہ تاریخ میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ چاہے کوئی مانے یا نہ مانے، فی الوقت یہ تعلقات کمزور ہیں۔ اس کی وجوہات؟ ہر فریق کی اپنی کہانی ہے۔ میرے نزدیک ایک دوسرے پر الزام تراشی ایک لاحاصل مشق ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: “گزشتہ سال ستمبر میں نیویارک میں، جب میری ملاقات یورپی وزرائے خارجہ سے ہوئی، میں نے ایٹمی معاملے سمیت باہمی دلچسپی اور تشویش کے تمام امور پر تعاون کی پیشکش کی۔ محاذ آرائی کے بجائے مکالمے کو ترجیح دی، لیکن افسوس کہ انہوں نے سخت راستہ چنا۔”
عراقچی نے کہا: “میں ایک بار پھر سفارتکاری کی پیشکش کرتا ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ حالیہ ماسکو اور بیجنگ میں مشاورت کے بعد وہ پیرس، برلن اور لندن کا دورہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور یہ آمادگی اُس وقت بھی موجود تھی جب ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کے شہر مسقط میں بالواسطہ بات چیت کا آغاز ہوا، تاہم اس وقت یورپی تروئیکا نے اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا۔
اپنے پیغام کے اختتام پر عراقچی نے کہا: “اب گیند یورپی تروئیکا کے کورٹ میں ہے۔ ان کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ مخصوص مفادات کی گرفت سے نکل کر ایک نیا راستہ اختیار کریں۔ ہم اس نازک مرحلے پر جیسے فیصلے کریں گے، وہ آنے والے مستقبل کی سمت متعین کر سکتے ہیں۔”