
پاکستان سے چھ گنا بڑا ہونے کے باوجود بھارت احساسِ عدم تحفظ کا شکار ہے، احسن اقبال
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ بھارت، جو رقبے اور آبادی کے لحاظ سے پاکستان سے تقریباً سات گنا بڑا ہے، اب بھی احساسِ عدم تحفظ کا شکار ہے اور اپنی سکیورٹی کی خامیوں کا ملبہ اکثر پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کرتا ہے۔
ایک سرکاری بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ ’’وسیع رقبے، صدیوں پر محیط ریاستی تجربے اور سات گنا بڑے حجم کے باوجود بھارت احساسِ عدم تحفظ میں مبتلا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان، جسے ریاست قائم ہوئے محض 77 برس ہوئے ہیں اور جس کا رقبہ اور آبادی نسبتاً چھوٹی ہے، زیادہ سنجیدگی اور پختگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔‘‘
جعفرآباد ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرِ منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان نے ذمہ دارانہ طرزِ عمل اپناتے ہوئے اپنی داخلی سکیورٹی کی خامیوں کو تسلیم کیا اور ان کے ازالے کا عزم ظاہر کیا، حالانکہ واقعے میں غیر ملکی مداخلت کے ٹھوس شواہد بھی موجود تھے۔
اس کے برعکس، انہوں نے نشاندہی کی کہ پاہلگام سانحے پر بھارت کا ردِ عمل جذباتی اور فوری نوعیت کا تھا۔ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے پاکستان پر الزام عائد کر دیا گیا، بجائے اس کے کہ اپنی داخلی سکیورٹی کی خامیوں کا ادراک کیا جاتا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ 1993 سے لے کر آج تک پاکستان میں کسی بھی سیاسی رہنما نے بھارت مخالف جذبات کو انتخابات میں کامیابی کے لیے استعمال نہیں کیا۔ اس کے برعکس، بھارت میں ہر انتخابی مہم میں ’’پاکستان کارڈ‘‘ کھیلنا اور عوامی جذبات کو ابھارنا ایک معمول کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت اور میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رویے کو “بڑی ستم ظریفی” قرار دیتے ہوئے کہا: ’’کتنی بڑی ستم ظریفی ہے!‘‘