
ہو چی منہ سٹی میں جنوبی ویتنام کی آزادی اور قومی اتحاد کی 50ویں سالگرہ پر عظیم الشان فوجی پریڈ کا انعقاد
ہو چی منہ سٹی: منگل کے روز ضلع 1 کے معروف لی زیوان بولیوارڈ پر جنوبی ویتنام کی آزادی اور قومی اتحاد کی 50ویں سالگرہ (30 اپریل 1975 – 30 اپریل 2025) کے موقع پر ایک عظیم الشان فوجی پریڈ اور شہری جلوس کا انعقاد کیا گیا، جس میں 13,000 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ یہ تاریخی تقریب ویتنام کی فوجی طاقت، قومی یکجہتی، اور غیر متزلزل قومی جذبے کی علامت بن گئی۔
تقریب کا آغاز ریاستی سطح کی پُر وقار سرکاری کارروائیوں کے بعد ہوا، جس کے بعد Mi-8T، Mi-17 اور Mi-171 ہیلی کاپٹروں نے کمیونسٹ پارٹی اور قومی پرچم کے ساتھ شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ Su-30MK2 اور Yak-130 لڑاکا طیاروں نے فضائی کرتب اور شعلہ باریاں دکھا کر شائقین کو محظوظ کیا، جو ویتنامی عوامی فوج کی طاقت اور تیاری کا مظہر تھا۔
علامتی گاڑیوں کے جلوس کا آغاز قومی نشان، صدر ہو چی منہ کی تصویر، اور اتحاد کے پچاس برسوں کا تخلیقی فن پارہ پیش کرنے والی جھانکی سے ہوا۔ قومی نشان ایک پرواز میں مصروف لاک پرندے پر سجا ہوا تھا، جسے ویتنام کی 54 نسلی اقلیتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے 54 طلبہ نے ساتھ لے کر مارچ کیا، جو ملک کی دائمی وحدت کی علامت تھی۔
جلوس میں کمیونسٹ پارٹی اور قومی پرچم بھی شامل تھے، جو انقلابی جدوجہد اور مسلسل قومی ترقی کے نظریات کی نمائندگی کر رہے تھے۔ صدر ہو چی منہ کو خراج عقیدت پیش کرنے والی گاڑی کے ساتھ 50 مثالی نوجوان اور بچے موجود تھے، جو جدید ویتنام کے معمار اور آزادی کے علمبردار کو خراج پیش کر رہے تھے۔
فوجی پریڈ میں بری فوج، بحریہ، فضائی دفاع، سرحدی محافظین، کوسٹ گارڈ، لاجسٹکس، سگنلز، طبی شعبہ، الیکٹرانک اور سائبر وارفیئر، امن مشن، اور اسپیشل فورسز شامل تھیں۔ ہر دستے نے منظم مارچ کر کے اپنی مخصوص دفاعی ذمہ داریوں اور جدید دور میں بدلتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا۔
تقریب کی خاص بات چین، لاؤس اور کمبوڈیا سے آئے ہوئے بین الاقوامی فوجی دستوں کی شرکت تھی، جو ویتنام کی دفاعی سفارت کاری اور تاریخی جدوجہد کے دوران قائم بین الاقوامی یکجہتی کا مظہر تھی۔
سویلین عسکری قوتوں میں سمندری ملیشیاء، جنوبی خواتین گوریلا فائٹرز، شمالی ملیشیا خواتین، اور عوامی سکیورٹی فورسز شامل تھیں۔ اس کے علاوہ قومی پولیس، فضائی گشت، آگ بجھانے اور بچاؤ عملہ، اور خصوصی آپریشن فورسز نے بھی پیشہ ورانہ جوش و خروش سے مارچ کیا۔
جلوس کا ایک انتہائی پراثر منظر عوامی مسلح افواج کے ہیروز، محنت کش ہیروز، اور تاریخی شخصیات پر مشتمل اعزازی کارواں تھا، جو سات سجی ہوئی ڈبل ڈیکر بسوں میں موجود تھے۔ یہ بسیں ملک کے مختلف صوبوں اور مرکزی شہروں کے ناموں سے منسوب تھیں، جو قومی اتحاد اور ہیروز کے لیے ملک کی گہری عقیدت کی نمائندہ تھیں۔ ان ہیروز کو اس خصوصی اعزاز کے تحت بیٹھے رہنے کی اجازت دی گئی، جب کہ دیگر تمام مارچ کرنے والے کھڑے تھے—یہ منظر اسٹیج کے سامنے گرمجوشی سے سراہا گیا۔
فوجی پریڈ کے بعد مختلف شہری گروہوں نے جلوس میں شرکت کی، جن میں ویتنام فرنٹ، سابقہ رضاکار نوجوان، مزدور، کسان، دانشور، کاروباری شخصیات، بیرون ملک مقیم ویتنامی، خواتین کی تنظیمیں، بچوں اور نوجوانوں کے گروپ، اور ثقافت، کھیل، اور میڈیا سے وابستہ شعبے شامل تھے۔
اختتامی حصے میں مشہور فنکار، کھلاڑی، ماڈلز، اور خوبصورتی کے عالمی مقابلوں کی ملکہ حسن نے ملک کی جدید توانائی اور ثقافتی فخر کی نمائندگی کی۔
تقریب کا اختتام امن، ایمان، اور امید کی علامت کبوتروں اور غباروں کے خوبصورت اجراء کے ساتھ ہوا—جو ایک ایسے ملک کو خراج تحسین تھا جو آزمائشوں سے گزر کر اتحاد، خوشحالی، اور امن کی راہ پر گامزن ہے۔
یہ گولڈن جوبلی ویتنام کے سفر کی عکاس تھی—تقسیم سے اتحاد تک، جنگ سے امن تک، اور جدوجہد سے ترقی کی جانب—جہاں ماضی کی قربانیوں کو خراج پیش کرتے ہوئے ایک باوقار اور روشن مستقبل کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔