
صدر شوکت مرزییوف کی زیر صدارت سیر دریا کے زرعی نظام پر نئے طریقہ کار سے متعلق اجلاس
تاشقند، یورپ ٹوڈے: ازبکستان کے صدر شوکت مرزییوف نے آج سیر دریا کے خطے میں زراعت کو نئے طریقہ کار کے تحت منظم کرنے سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
اگرچہ سیر دریا کا رقبہ محدود ہے، لیکن اس میں زرعی ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ یہاں کے اہم زرعی علاقے دریاؤں اور نہروں کے اطراف واقع ہیں، اور انفراسٹرکچر زرعی شعبے کی ترقی کے لیے انتہائی سازگار ہے۔
اجلاس میں اضلاع میں کی جانے والی جامع تحقیق کے نتائج کا تجزیہ کیا گیا اور نئی تجاویز و منصوبوں پر غور کیا گیا۔ زیرِ غور تجاویز میں مٹی اور موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اجناس کی کاشت، نیز صحرائی اضلاع میں گندم، سبزیوں اور آلو کی پیداوار میں اضافہ شامل ہے۔
خصوصی منصوبے کے تحت اگلے دو برسوں میں آبپاشی کے نظام کی مرمت اور 20 ہزار ہیکٹر اراضی کو دوبارہ زرعی مقاصد کے لیے کارآمد بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
خوراک سے متعلق منصوبوں کی تکمیل کے لیے خطے میں بہترین مواقع موجود ہیں۔ اوقولتین، گلستان اور بایاؤت اضلاع میں 9 ہزار ہیکٹر رقبے پر تین بڑے مویشی پالنے کے کمپلیکس قائم کیے جائیں گے، جبکہ 7 ہزار ہیکٹر اراضی پر کپاس کی کاشت کے لیے نئی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جائیں گی۔
فی الحال خطے میں 10 ہزار ہیکٹر پر باغات اور انگور کی بیلیں موجود ہیں، تاہم ان میں سے نصف سے زیادہ اقسام اور زرعی ٹیکنالوجیز کے اعتبار سے پرانی ہو چکی ہیں اور ان کی پیداوار مارکیٹ میں مطلوب نہیں۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے 2 ہزار ہیکٹر رقبے پر برآمدات کے لحاظ سے موزوں اقسام پر مشتمل نئے باغات لگانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جبکہ باقی رقبہ متعلقہ کاروباری افراد کو فراہم کیا جائے گا۔
اسی سال بین الاضلاعی نہر “اونگ ترموق” کی 607 کلومیٹر طویل تعمیرِ نو کا منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا، جس میں ڈیجیٹل کنٹرول کا نظام بھی شامل ہو گا۔ اس اقدام سے پانی کی بچت میں 35 تا 40 فیصد بہتری آئے گی اور 27 ہزار ہیکٹر اراضی کو بہتر پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔
صدر مرزییوف نے ان مجوزہ اقدامات کی منظوری دیتے ہوئے فصلوں کی پیداوار بڑھانے، زرعی شعبے میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے، مقامی غذائی ضروریات پوری کرنے، زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ کو فروغ دینے اور برآمدی صلاحیت کو وسعت دینے کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔