
وزیراعظم شہباز شریف کا امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو میں پاکستان کے حقِ خود دفاع پر دوٹوک مؤقف
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف کو جمعرات کے روز امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے ٹیلیفون کال موصول ہوئی، جس میں جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال، خصوصاً حالیہ پیش رفت کے تناظر میں خطے میں امن و سلامتی کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کی حالیہ میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی، جن کے نتیجے میں 31 بے گناہ شہری جاں بحق، 57 زخمی اور شہری انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ حملے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہیں اور خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے اس عزم کو دہرایا کہ ملک اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر صورت میں دفاع کرے گا۔ وزیراعظم نے بھارتی جارحیت پر پاکستانی عوام کے شدید غم و غصے اور تشویش کا بھی ذکر کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنی خود دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہارِ تشویش کو سراہا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکہ خطے کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے تناؤ میں کمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستان اور بھارت دونوں پر زور دیا کہ وہ مزید بگاڑ سے بچنے کے لیے بات چیت اور تعاون کا راستہ اپنائیں۔
دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے رابطے جاری رکھنے اور باہمی مشاورت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔