صدر ایران مسعود پژشکیان کا امن و جامع معاہدے کے لیے مذاکراتی عمل پر زور

صدر ایران مسعود پزیشکیان  کا امن و جامع معاہدے کے لیے مذاکراتی عمل پر زور

تہران، یورپ ٹوڈے: ایرانی صدر مسعود پزیشکیان  نے اتوار کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں تہران کی شرکت ایران کے امن کے عزم اور ایک جامع معاہدے کے حصول کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔

صدر پزیشکیان  نے اپنی حکومت کی اس غیر متزلزل وابستگی کو دہرایا جس کا مقصد ایران کی جوہری کامیابیوں کا تحفظ ہے، اور کہا کہ ملک کے جوہری ڈھانچے کے خاتمے سے متعلق کسی بھی قیاس آرائی کو مکمل طور پر ناقابل قبول سمجھا جائے گا۔

انہوں نے کہا، “ایران کی پُرامن جوہری ٹیکنالوجی، جو ہمارے سائنسدانوں کی محنت کا نتیجہ ہے، زراعت، ماحولیاتی تحفظ، صنعت اور طب جیسے مختلف شعبوں میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ لہٰذا، اسلامی جمہوریہ پُرامن جوہری سرگرمیوں کو ثابت قدمی سے جاری رکھے گی۔”

صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔ “رہبرِ معظم کا فتویٰ جوہری اسلحہ کی تیاری کو صراحت کے ساتھ حرام قرار دیتا ہے، اور ہماری پالیسی اسی مذہبی و اخلاقی ہدایت پر مبنی ہے،” انہوں نے کہا۔

بین الاقوامی تعلقات میں ایران کے اصولی مؤقف کو اجاگر کرتے ہوئے، صدر پژشکیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ عالمی برادری سے پُرامن روابط کی خواہاں ہے اور خطے کے ممالک کو “بھائی” سمجھتی ہے، جو بیرونی مداخلت کے بغیر باہمی ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا، “ہم مذاکرات اس لیے کرتے ہیں کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہمارا ملک علاقائی استحکام اور سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔ غیر علاقائی عناصر کی موجودگی غیر ضروری ہے، جبکہ صیہونی حکومت وہ عنصر ہے جو مسلسل بدامنی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہے۔”

صدر کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب اتوار کو عمان کے وزیر خارجہ کی ثالثی میں مسقط میں ایرانی اور امریکی حکام کے درمیان کئی گھنٹوں پر مشتمل بالواسطہ مذاکرات ہوئے۔ ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کی، جبکہ امریکی وفد کی قیادت مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیون وٹکوف نے کی۔

مذاکرات کا محور ایران کے جوہری پروگرام اور پابندیوں کے خاتمے جیسے کلیدی معاملات تھے، جو 2015 کے جوہری معاہدے، یعنی مشترکہ جامع منصوبہ عمل (JCPOA)، کی بحالی کی کوششوں میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

2025 کی پہلی چارماہ میں ویتنامی معیشت کی مضبوطی اور رفتار، 8 فیصد سے زائد ترقی کا ہدف مقرر Previous post 2025 کی پہلی چارماہ میں ویتنامی معیشت کی مضبوطی اور رفتار، 8 فیصد سے زائد ترقی کا ہدف مقرر
آپریشن بنیان المرصوص: پاکستان کی ہدفی کارروائیاں، سائبر حملے اور بحری دفاع کی تفصیلی بریفنگ Next post آپریشن بنیان المرصوص: پاکستان کی ہدفی کارروائیاں، سائبر حملے اور بحری دفاع کی تفصیلی بریفنگ