
بھارتی سفارتکار کو 24 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کے ایک عملے کے رکن کو اس کے “امتیازی حیثیت سے متصادم سرگرمیوں” میں ملوث ہونے پر ناپسندیدہ شخصیت (Persona Non Grata) قرار دے دیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق مذکورہ سفارتی اہلکار کو ملک چھوڑنے کے لیے 24 گھنٹوں کی مہلت دی گئی ہے۔
دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کر کے اس فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے واضح کیا کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کسی بھی سفارتکار یا عملے کے رکن کو ان کی امتیازی حیثیت اور سفارتی استثنیٰ کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت نے نئی دہلی میں تعینات پاکستان ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو بھی ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔ بھارتی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ متعلقہ پاکستانی اہلکار نے اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے تجاوز کرتے ہوئے ایسی سرگرمیوں میں حصہ لیا جو سفارتی اصولوں کے خلاف ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں پاکستان کے ناظم الامور کو ایک احتجاجی مراسلہ (Demarche) بھی دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت میں تعینات پاکستانی سفارتکار اپنی حیثیت کا غلط استعمال نہ کریں اور صرف اپنی متعین سفارتی ذمہ داریوں تک محدود رہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی میں یہ حالیہ اقدام ایک اور اضافہ ہے، جو جنوبی ایشیاء میں پیچیدہ تعلقات کی ایک اور جھلک پیش کرتا ہے۔