
جنیوا میں انسانی حقوق کے حوالے سے ازبکستان کے مثبت تجربات کو سراہا گیا
جنیوا، یورپ ٹوڈے: جنیوا میں جاری “سماجی انصاف کے لیے عالمی اتحاد” فورم کے تحت ہونے والے ایک پینل مباحثے بعنوان “شراکت داروں کا مکالمہ – انسانی حقوق کی معیشت” میں ازبکستان کے سینیٹ کی چیئرپرسن تنزیلہ نارباےوا نے باضابطہ بیان دیا۔
تنزیلہ نارباےوا نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ ازبکستان کے صدر کی قیادت میں نافذ کردہ “ازبکستان 2030 حکمتِ عملی” کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ، سماجی انصاف کے فروغ، اور ہر شہری کے لیے باوقار زندگی کے حالات کی فراہمی کو بنیادی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی اور سماجی پالیسیاں شہریوں کے مفادات کی خدمت کے لیے ہونی چاہییں، اور انسانی حقوق کو جامع و پائیدار معیشت کی بنیاد بننا چاہیے۔
چیئرپرسن کے مطابق ازبکستان نے انسانی وسائل کی ترقی، بدعنوانی کے خلاف جدوجہد، مؤثر حکمرانی، اور ماحولیاتی استحکام کو اپنی ترجیحات قرار دیا ہے، جو انسانی حقوق پر مبنی معیشت کے اصولوں سے ہم آہنگ ہیں۔
حالیہ برسوں میں ازبکستان نے محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ تمام اہم اور ترجیحی بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (ILO) کنوینشنز کی توثیق کی جا چکی ہے، اور ان بین الاقوامی معیارات کو نئے آئین اور لیبر کوڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ خواتین، نوجوانوں، اور کمزور طبقات کے مفادات کے تحفظ کے لیے اجتماعی معاہدوں کے ادارے کو مستحکم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، سماجی تحفظ کو صرف ایک سہولت نہیں بلکہ بنیادی حق تسلیم کیا گیا ہے۔
ازبکستان کی “سماجی تحفظ کی قومی حکمتِ عملی 2030 تک”، جو ILO کے تعاون سے تیار کی گئی ہے، میں سب کے لیے رسائی، سماجی خدمات، سماجی بیمہ، اور لیبر مارکیٹ میں فعال اقدامات شامل ہیں۔
بیان میں عالمی مالیاتی نظام میں انسانی حقوق کے اصولوں کے گہرے انضمام کی ضرورت پر زور دیا گیا، اور اس طرزِ عمل کو پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول اور “کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے” کے اصول کی تکمیل کے لیے کلیدی قرار دیا گیا۔
فورم کے دوران اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے حالیہ برسوں میں ازبکستان کی جانب سے انسانی حقوق کے شعبے میں حاصل کردہ مثبت تجربات کو سراہا۔
ازبکستان نے انسانی حقوق کی بنیاد پر پالیسی سازی، بجٹ اور اصلاحات کے عمل میں مکمل شمولیت اور تعاون کی خواہش کا اعادہ کیا۔ جنیوا کے دورے کے دوران، سینیٹ کی چیئرپرسن اور جبری مشقت و انسانی اسمگلنگ کے خلاف قومی کمیشن کی سربراہ، تنزیلہ نارباےوا نے ILO کے شعبہ بین الاقوامی لیبر معیار کی ڈائریکٹر کورین ورگا سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ازبکستان بین الاقوامی محنت کنونشنز کی توثیق کے لیے منظم انداز میں کام کر رہا ہے، اور اب تک 25 کنوینشنز اور پروٹوکولز کی توثیق کی جا چکی ہے۔
دورے کے اختتام پر، ILO کی سفارشات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایک خصوصی روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔
ازبکستان میں 2021 تا 2025 کے لیے “مہذب روزگار کا ملکی پروگرام” کے تحت تمام منصوبے، بشمول لیبر انسپکشن کے ادارے کی ترقی کے اقدامات، عمل میں لائے جا رہے ہیں۔
کورین ورگا نے لیبر رائٹس کے تحفظ میں ازبکستان کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ازبکستان بین الاقوامی معیار کی پاسداری میں ایک قابلِ اعتماد شراکت دار بن چکا ہے، اور اس کا لیبر انسپکشن نظام دیگر ممالک کے لیے ایک نمونہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ILO کی جانب سے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔