
ایران کے میزائل حملوں میں متعدد اسرائیلی اہداف تباہ؛ ’آئرن ڈوم‘ کے ہیک ہونے کی اطلاعات
تہران، یورپ ٹوڈے: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے اسرائیلی مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے جوابی کارروائی کے طور پر حملوں کی ایک نئی لہر کا آغاز کر دیا ہے، جو اسرائیل کی جانب سے ایرانی سرزمین پر کیے گئے حملوں کے تسلسل کا جواب ہے۔ یہ آپریشن پیر کی رات دیر گئے شروع ہوا اور منگل کو بھی جاری رہا، جس میں ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کا منظم انداز میں استعمال کیا گیا، جس کے باعث مقبوضہ علاقوں کے وسیع حصے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لاکھوں اسرائیلی شہری چوتھے روز بھی پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہو گئے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ اور علاقائی مبصرین کے مطابق، حالیہ کارروائی میں کئی اسرائیلی زیرِ قبضہ شہروں میں طاقتور میزائلوں نے ہدف کو نشانہ بنایا۔ مقبوضہ علاقوں سے منظرعام پر آنے والی موبائل ویڈیوز میں ایرانی میزائلوں کو اسرائیلی فضائی دفاعی نظام “آئرن ڈوم” کو عبور کرتے ہوئے زمین پر اہداف پر درستگی سے گرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام کو ممکنہ طور پر ایک سائبر حملے کے ذریعے غیر فعال کیا گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ بعض مقامات پر اسرائیلی میزائل غلطی سے خود اسرائیلی علاقوں پر داغے گئے، جس سے نظام میں خلل اور ممکنہ فنی خرابی کا اشارہ ملتا ہے۔ اس مبینہ سائبر حملے میں اسرائیل کے نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں سے جھوٹی ہنگامی اطلاعات جاری کی گئیں، جنہوں نے شہریوں کو پناہ گاہوں میں جانے سے روکا، جس سے صورتحال مزید انتشار کا شکار ہوئی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے 13 جون کی شب ایران پر فضائی حملوں کا آغاز کیا، جنہیں ایرانی حکام نے “بلا اشتعال جارحیت” قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی تھی۔ ان حملوں میں نہ صرف فوجی بلکہ شہری انفراسٹرکچر، بشمول رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ متعدد اعلیٰ ایرانی فوجی عہدیداران شہید ہوئے جبکہ عام شہریوں کے زخمی اور جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔
جوابی کارروائی کے طور پر، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہای نے فوری طور پر نئی فوجی قیادت کا اعلان کیا اور اسرائیل کو سخت نتائج کی تنبیہ کی۔ انہوں نے کہا تھا، “اسرائیل کے لیے زندگی تاریک ہو جائے گی،” جس کے کچھ ہی دیر بعد ایران نے تل ابیب، یروشلم، اور حیفا جیسے اہم اسرائیلی شہروں پر جوابی حملے شروع کر دیے۔
ایرانی حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ جوابی مہم ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ ایک اعلیٰ ایرانی دفاعی عہدیدار کے مطابق، “یہ مشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ضروری ہو۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد اسرائیل کی اسٹریٹجک اور نفسیاتی دفاع کو کمزور کرنا ہے۔
میدانِ جنگ میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے جبکہ عالمی برادری فوری جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تاہم، زمینی صورتحال یہ ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں معمولاتِ زندگی معطل ہیں، نظامِ زندگی بری طرح متاثر ہے اور خوف کا سایہ چھایا ہوا ہے، جبکہ ایرانی میزائل حملے مسلسل جاری ہیں۔