
وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت—2028 تک ریکوڈک کو پاکستان ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ 2028 تک ریکوڈک کو پاکستان ریلوے کے نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے تاکہ مستقبل کی نقل و حمل اور کارگو سروسز کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
وزیرِاعظم کی زیر صدارت پاکستان ریلوے کی اپ گریڈیشن اور ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں انہوں نے پاکستان ریلوے کی ترقی و توسیع کے لیے مالی وسائل کے انتظام کی نگرانی کے لیے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔
کمیٹی ریلوے کی ترقی اور ریکوڈک تک اس کی توسیع کے لیے درکار مالی وسائل سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔
اجلاس کے دوران وزیرِاعظم کو ایم ایل-1 اور ایم ایل-3 کی اپ گریڈیشن سمیت پاکستان ریلوے کی مجموعی ترقی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تاکہ مستقبل کی نقل و حمل اور سامان برداری کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کیا جا سکے۔
وزیرِاعظم نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ریلوے ملکی معیشت اور مواصلاتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “پاکستان ریلوے ایک سستا، تیز رفتار اور ماحول دوست ذریعہ نقل و حمل ہے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریلوے کو ریکوڈک سے منسلک کرنے سے بلوچستان کے معدنیات کے شعبے کو ترقی ملے گی اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
اجلاس میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر برائے بحری امور جنید انور چوہدری، وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی، وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔