او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے 51ویں اجلاس میں مغربی آذربائیجان کمیونٹی سے متعلق تاریخی قرارداد کی منظوری

او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے 51ویں اجلاس میں مغربی آذربائیجان کمیونٹی سے متعلق تاریخی قرارداد کی منظوری

استنبول، یورپ ٹوڈے: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے 51ویں اجلاس کا اختتام استنبول میں متعدد اہم قراردادوں کی منظوری کے ساتھ ہوا، جن میں پہلی بار مغربی آذربائیجان کمیونٹی سے متعلق ایک خصوصی قرارداد بھی شامل ہے۔

اجلاس کا اختتام “استنبول اعلامیہ” کی توثیق کے ساتھ ہوا، جس کے ساتھ آذربائیجان کی جانب سے پیش کردہ پانچ قراردادوں کو بھی منظور کیا گیا۔ یہ پیش رفت او آئی سی رکن ممالک کے درمیان آذربائیجان کی خودمختاری، انسانی حقوق اور جنگ کے بعد بحالی کے عمل سے متعلق اہم امور پر وسیع تر اتفاق رائے کو ظاہر کرتی ہے۔

اجلاس کا ایک تاریخی نتیجہ “موجودہ آرمینیائی سرزمین سے منظم اور جبری طور پر بے دخل کیے گئے آذربائیجانیوں کی واپسی کا حق” کے عنوان سے قرارداد کی منظوری تھی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ او آئی سی نے باضابطہ طور پر مغربی آذربائیجان کمیونٹی کے واپسی کے حق کو تسلیم کیا اور آرمینیا کی جانب سے اس کمیونٹی کے بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل تردید کی شدید مذمت کی۔

استنبول اعلامیہ میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان معمول کے تعلقات کی بحالی کے عمل میں پیش رفت کا خیرمقدم کیا گیا، اور آرمینیا سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جامع امن معاہدے پر دستخط کی راہ میں موجود سیاسی و قانونی رکاوٹیں ختم کرے۔ اعلامیہ میں آذربائیجان کی جنگ کے بعد بحالی، بارودی سرنگوں سے صفائی، اور اندرونِ ملک بے گھر افراد کی محفوظ و باوقار واپسی کے لیے جاری کوششوں کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

ایک اور اہم قرارداد میں آرمینیا کی جانب سے مغربی آذربائیجان کمیونٹی سے بات چیت سے انکار پر شدید تنقید کی گئی اور بین الاقوامی قانون و انسانی اصولوں کے تحت اس کمیونٹی کے ناقابل تنسیخ واپسی کے حق کی توثیق کی گئی۔

“1992 کے خوجالی قتلِ عام کے متاثرین سے اظہار یکجہتی” کے عنوان سے قرارداد میں آرمینیائی افواج کی جانب سے خوجالی اور دیگر آذربائیجانی علاقوں میں کیے گئے جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، اور نسل کشی کے اقدامات کی مذمت کی گئی اور او آئی سی رکن ممالک سے ان مظالم کو تسلیم کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی گئی۔

“جمہوریہ آذربائیجان کے خلاف جمہوریہ آرمینیا کی جارحیت کے نتائج کا خاتمہ” کے عنوان سے قرارداد میں آرمینیا کی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی اور آزاد شدہ علاقوں میں آذربائیجان کی بحالی و تعمیر نو کی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا گیا۔

“جمہوریہ آذربائیجان کے مقبوضہ علاقوں میں اسلامی تاریخی و ثقافتی ورثے کی تباہی اور بے حرمتی” کے عنوان سے قرارداد میں قبضے کے دوران اسلامی ورثے کی توہین و تخریب کی مذمت کی گئی اور ان ورثہ جات کی بحالی اور ازالے کے لیے آذربائیجان کے مطالبے کی توثیق کی گئی۔

“جمہوریہ آذربائیجان کو اقتصادی امداد” کے حوالے سے قرارداد میں او آئی سی رکن ممالک اور اسلامی مالیاتی اداروں سے تعمیر نو اور بارودی سرنگوں کی صفائی کے عمل میں حصہ لینے کی اپیل کی گئی، اور جنگ کے بعد تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

استنبول اجلاس میں ان قراردادوں کی منظوری آذربائیجانی مہاجر کمیونٹیز کے حقوق کے تحفظ، آرمینیا کو اس کے اقدامات پر جواب دہ ٹھہرانے، اور خطے میں امن، انصاف اور استحکام کے لیے او آئی سی کے عزم کی مضبوطی کا مظہر ہے۔

امریکی فضائی حملوں کے بعد تہران میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ، صدر پہ‌زشکیان کی غیر اعلانیہ شرکت Previous post امریکی فضائی حملوں کے بعد تہران میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ، صدر پہ‌زشکیان کی غیر اعلانیہ شرکت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر امریکی حملوں پر غور، روس، چین اور پاکستان کی فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش Next post اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر امریکی حملوں پر غور، روس، چین اور پاکستان کی فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش