
وزیر اعظم شہباز شریف کا وفاقی بجٹ 2025-26 کو عوامی امنگوں کا ترجمان قرار دینا، قومی یکجہتی پر زور
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی بجٹ کو عوامی ضروریات کا عکاس قرار دیتے ہوئے اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔
یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان سے ملاقات کے دوران کہی، جو ایک روز بعد ہوئی جب قومی اسمبلی نے 17.6 کھرب روپے کا بجٹ منظور کیا۔ وزیر اعظم نے اقتصادی ٹیم کی محنت کو سراہا اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بجٹ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔
قومی اسمبلی نے جمعرات کے روز 17.6 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ اور 463 ارب روپے کے نئے ٹیکسز کی منظوری دی۔ اس بجٹ میں ڈیجیٹل معیشت کو بھی ٹیکس نظام کے دائرے میں شامل کیا گیا، تاہم ایسے افراد کے لیے اقتصادی لین دین پر پابندی کی سب سے بڑی تجویز کو تقریباً ختم کر دیا گیا۔ بجٹ واضح اکثریت سے منظور ہوا۔
وزیر اعظم نے ملک کی معاشی ترقی کے لیے اتحاد و اتفاق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یہ مثالی یکجہتی پاکستان کی اقتصادی ترقی کی ضمانت بنے گی۔‘‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کی بلاجواز جارحیت کے مقابلے میں پاکستان کی حالیہ کامیابی کو قومی اداروں کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے مسلح افواج، سیاسی قیادت، عوام، سول سوسائٹی اور میڈیا کے کردار کی تعریف کی جنہوں نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سفارتی محاذ پر کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کی سربراہی میں پاکستانی وفد کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی، اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی حکومتی و عسکری قیادت کی کامیابیوں کو سراہا۔
اس کے ساتھ ساتھ، وزیر اعظم نے حالیہ اسرائیل-ایران جنگ کے تناظر میں ایران اور ایرانی عوام سے پاکستان کی مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران پاکستان کی ایرانی قیادت، خصوصاً صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان سے مسلسل رابطہ رہا۔
وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ اسرائیل اور ایران کے تنازعے کا پرامن حل خطے میں امن اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولے گا۔
ملاقات میں چیئرمین سینیٹ، وفاقی کابینہ کے ارکان اور قومی اسمبلی کے ممبران نے شرکت کی۔