ترقی

ازبک صدر کو بصری و فنی فنون کی ہمہ جہت ترقی کے لیے مسودہ قرارداد پیش

تاشقند، یورپ ٹوڈے: ازبکستان میں بصری اور فنی فنون کی جامع ترقی کے لیے ایک مسودہ صدارتی قرارداد صدر شوکت مرزییوئیف کو پیش کی گئی، جس میں قومی ثقافت میں اس شعبے کی اہمیت اور نوجوانوں کی تعلیم و تربیت میں اس کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا گیا۔

یہ پیش رفت “روحانیت و روشن خیالی کی جمہوری کونسل” کے توسیعی اجلاس کے دوران سامنے آئی، جہاں صدر مملکت نے طویل عرصے سے فنکاروں کو درپیش ادارہ جاتی عدم توجہی کا ذکر کرتے ہوئے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اس تناظر میں، مجوزہ قرارداد نوجوان فنکاروں کے لیے مواقع بڑھانے اور فنی شعبے میں پیشہ ورانہ و تعلیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات متعارف کراتی ہے۔

قرارداد کا ایک اہم جزو “ینگ آرٹسٹ سینٹر” کا قیام ہے جو فنون لطیفہ کے فاؤنڈیشن کی عمارت میں قائم کیا جائے گا۔ اس مرکز میں ایک جدید آرٹ گیلری اور 40 مکمل طور پر لیس تخلیقی اسٹوڈیوز شامل ہوں گے، جو نوجوان فنکاروں کے اظہار، تربیت اور باہمی تعاون کے لیے مؤثر ماحول فراہم کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ، مشرقی منی ایچر آرٹ میوزیم میں ایک تربیتی و پیداواری ورکشاپ کا آغاز بھی متوقع ہے۔

شہرت یافتہ “بینکوف اسکول آف پینٹنگ” کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اس کی ازسرنو تزئین و تعمیر کی جائے گی، جہاں 400 طلباء کی گنجائش کے ساتھ ایک نیا تعلیمی عمارت اور 200 رہائشیوں کے لیے ہاسٹل تعمیر کیا جائے گا۔ ان اقدامات کا مقصد فنی تعلیم کو عصری خطوط پر استوار کرنا اور اسے مزید قابل رسائی بنانا ہے۔

روایتی تربیتی ماڈل ’’استاد–شاگرد‘‘ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، تجربہ کار فنکاروں کے لیے مالیاتی مراعات تجویز کی گئی ہیں تاکہ وہ نوجوانوں کو تربیت دینے کے عمل میں مزید فعال کردار ادا کریں۔ اس کے علاوہ، ہر سال ایک مسابقتی عمل کے ذریعے ابھرتے ہوئے باصلاحیت فنکاروں کا انتخاب کیا جائے گا جنہیں بین الاقوامی تبادلہ پروگراموں کے تحت معاونت فراہم کی جائے گی۔

’’کامول الدین بہزاد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پینٹنگ اینڈ ڈیزائن‘‘ میں بین الاقوامی تعلیمی معیارات کے مطابق اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی، جن میں عالمی نصاب کے تدریجی نفاذ اور فیکلٹی کی تخلیقات کو علمی تحقیقی کام (سائنسی مونوگراف) کے مساوی تسلیم کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔ ادارے کے فارغ التحصیل طلباء کو عام تعلیمی اداروں میں بصری فنون کی تدریس کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔

فنکارانہ تخلیقات کو فروغ دینے کے لیے ریاستی معاونت کے تحت مختلف تھیمز پر مبنی آرٹ سیریز جیسے “نئے ازبکستان کے مناظر”، “عظیم مفکرین” اور “ہمارے عہد کے ہیرو” پر کام کی سرپرستی بھی کی جائے گی۔

صدر مرزییوئیف نے زور دیا کہ یہ اقدامات صرف بڑے شہروں تک محدود نہ رہیں بلکہ ملک کے تمام خطوں میں نوجوانوں کو بصری و فنی فنون کی سرگرمیوں میں بھرپور طور پر شامل کیا جائے۔ انہوں نے فنکاروں کے لیے سازگار کام کے حالات کی فراہمی اور معاشرے کی روحانی و ثقافتی نشوونما کے لیے فنی عظمت کو بنیاد بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ مسودہ قرارداد ازبکستان میں فنون کی دیرپا سرپرستی کو ادارہ جاتی شکل دینے اور نئی تخلیقی نسل کو قومی ثقافتی احیاء کے لیے تیار کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

ظلم Previous post حق کی تلوار اور ظلم کا تخت
یوکرین Next post یوکرین اور آذربائیجان کے صدور کے درمیان دوطرفہ امور پر ٹیلیفونک رابطہ