میکرون

فرانسیسی صدر میکرون اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای کی ملاقات، کثیرالجہتی تعاون اور عالمی استحکام پر زور

پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے جمعہ کے روز ایلیزی پیلس میں چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی، جس میں عالمی سطح پر کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دینے اور طاقت کے زعم پر مبنی تنازعات و گروہی محاذ آرائی کی روک تھام کے لیے قریبی ہم آہنگی پر اتفاق کیا گیا۔

ملاقات کے دوران صدر میکرون نے وانگ ای، جو چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، سے کہا کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کو ان کی نیک خواہشات اور دوستانہ پیغام پہنچائیں۔

صدر میکرون نے کہا کہ فرانس اور چین متعدد اہم عالمی امور پر وسیع اتفاقِ رائے رکھتے ہیں، بشمول کثیرالجہتی نظام کی حمایت اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ غیر یقینی عالمی حالات میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہونے کے ناطے، دونوں ممالک کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ فرانس اور چین عالمی معیشت، مالیاتی نظام اور گورننس سے متعلق امور پر پالیسی تعاون کو مزید مضبوط بنائیں، مشترکہ چیلنجوں سے نمٹیں، اور کثیرالجہتی نظام میں نئی جان ڈالیں تاکہ دنیا کو طاقت کے تصادم اور محاذ آرائی سے بچایا جا سکے۔

میکرون نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر یورپی یونین اور چین کو ایک دوسرے کے قابلِ بھروسہ شراکت دار بننے کے لیے اسٹریٹجک فیصلے لینے چاہئیں۔ انہوں نے چین سے فرانس میں مزید سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو متوازن اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے آئندہ مناسب وقت پر چین کا دوبارہ دورہ کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ وانگ ای نے صدر شی جن پنگ کی جانب سے صدر میکرون کے لیے گرمجوش نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ چین، فرانس کے ساتھ دونوں سربراہان مملکت کے مابین طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد، آئندہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کی تیاری، اور تمام شعبہ جات میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔

وانگ ای نے کہا کہ چین اور فرانس جامع اسٹریٹجک شراکت دار اور عالمی استحکام کی دو بڑی قوتیں ہیں، اور جتنا زیادہ عالمی منظرنامہ غیر مستحکم ہوگا، اتنا ہی دونوں ممالک کے تعلقات کی اسٹریٹجک اہمیت نمایاں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ چین سمجھتا ہے کہ کثیر قطبی دنیا کا رجحان ناقابلِ روک ہے اور عالمگیریت کا عمل ناقابلِ واپسی۔ اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ کو ایک موقع بناتے ہوئے اس کے مرکزی کردار کو مزید مضبوط کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ چین فرانس کے ساتھ اسٹریٹجک رابطوں اور باہمی تعاون کو فروغ دینے، یکطرفہ جارحیت کی مخالفت، اور گروہی محاذ آرائی کی مزاحمت کے لیے پرعزم ہے تاکہ غیر یقینی حالات میں دنیا میں پیش گوئی اور استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور سب کے لیے فائدہ مند و جامع عالمی اقتصادی نظام کے قیام پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کی جانب گامزن ہے اور بین الاقوامی معیار کے کاروباری ماحول کی تشکیل، اندرونی طلب میں اضافے اور نئے اقتصادی نظام کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔ چین، فرانس کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے اور توقع رکھتا ہے کہ فرانس چینی کمپنیوں کو سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے مزید سازگار اور منصفانہ ماحول فراہم کرے گا۔

وانگ ای نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ چین اور یورپی یونین نے “برانڈی” تنازعے کو دوستانہ مذاکرات کے ذریعے حل کر لیا ہے، اور اس امید کا اظہار کیا کہ فرانس، جو یورپی یونین کی ایک مرکزی طاقت ہے، یورپ اور چین کے درمیان تجارتی اختلافات کے حل میں مثبت کردار ادا کرے گا اور چینی خدشات کا مؤثر جواب دے گا۔

دونوں فریقین نے یوکرین کے بحران، غزہ کی صورتحال، ایرانی جوہری مسئلے اور دیگر عالمی امور پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔

ایران Previous post صدر مسعود پزیشکیان کا ای سی او میں ایران کے مضبوط عزم کا اعادہ
شہباز شریف، Next post وزیراعظم شہباز شریف، صدر اردوان اور صدر الہام علییف کی برادرانہ ملاقات، علاقائی یکجہتی کی علامت