محرم الحرام

ملک بھر کے بڑے شہروں میں 9 محرم الحرام کے جلوس، سیکیورٹی کے سخت انتظامات، موبائل سروس جزوی معطل

کراچی، یورپ ٹوڈے: ملک بھر کے بڑے شہروں، جن میں کراچی، لاہور اور پشاور شامل ہیں، میں ہفتے کے روز 9 محرم الحرام کے جلوس سخت سیکیورٹی انتظامات کے تحت نکالے جا رہے ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے اہم مقامات سیل کر دیے گئے ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے شروع ہوگا

کراچی میں 9 محرم کا مرکزی جلوس دوپہر 1 بجے نشتر پارک سے روانہ ہوگا۔ جلوس سے قبل نشتر پارک میں مجلس عزا منعقد کی جائے گی جس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی خطاب کریں گے۔ مجلس کے بعد امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (ISO) کی زیر قیادت نمازِ ظہرین باجماعت ادا کی جائے گی۔

جلوس اپنے روایتی راستے سے گزرے گا، جن میں نمائش، صدر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ، اور ڈینسو ہال شامل ہیں، اور آخر میں حسینیا ایرانیان امام بارگاہ، کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔ تمام سیکیورٹی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

لاہور میں 10 بجے جلوس کا آغاز، پولیس کی بھاری نفری تعینات

لاہور میں 9 محرم کا مرکزی جلوس صبح 10 بجے شروع ہوا۔ پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق صوبے بھر میں 1,689 جلوسوں اور تقریباً 3,900 مجالس کے تحفظ کے لیے 1,47,000 سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ صرف لاہور میں 79 جلوسوں اور 378 مجالس کے لیے 10,000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

ڈولفن اسکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ (PRU) کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تمام ٹیمیں ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ، ریسکیو 15 اور دیگر ایمرجنسی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ خواتین اور بچوں کی حفاظت کو خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ: “پوری صوبہ ہائی الرٹ پر ہے۔ دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔”

پشاور میں جلوس حسینیہ ہال سے برآمد، افغان مہاجرین کے داخلے پر دو دن کی پابندی

پشاور میں 9 محرم کا مرکزی جلوس صبح 10 بجے حسینیہ ہال سے برآمد ہوا۔ شہر کے صدر اور کنٹونمنٹ علاقوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ تجارتی مراکز بند ہیں۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس معطل ہے، جبکہ شہر میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (BRT) سروس بھی دو روز کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

پشاور میں 10,000 سے زائد پولیس اور سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ افغان مہاجرین کے شہر میں داخلے پر دو دن کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ شہر کی کئی اہم سڑکیں، جن میں قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، سرکلر روڈ اور جی ٹی روڈ شامل ہیں، بند کر دی گئی ہیں۔

انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور افواہوں پر کان نہ دھریں تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔

شہباز شریف، Previous post وزیراعظم شہباز شریف، صدر اردوان اور صدر الہام علییف کی برادرانہ ملاقات، علاقائی یکجہتی کی علامت
بی سی سی آئی Next post بی سی سی آئی نے بھارتی ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش ملتوی کر دیا، سیریز اب ستمبر 2026 میں ہوگی