
صدر پرابوو سبیانتو کا پرتپاک استقبال، انڈونیشیائی کمیونٹی کی خوشی دیدنی
ریو ڈی جنیرو، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو ہفتے کے روز برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو پہنچے، جہاں انڈونیشی سفارت خانے کے عہدیداروں اور مقامی انڈونیشیائی کمیونٹی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
استقبالیہ تقریب کے دوران، روایتی بوگس لباس میں ملبوس ایک کمسن انڈونیشیائی بچہ صدر پرابوو کے پاس آیا اور خیرمقدمی پھول پیش کیا۔ صدر پرابوو نے مسکرا کر پھول قبول کیا، بچے سے مصافحہ کیا اور نہایت خوشگوار انداز میں مختصر گفتگو کی۔
صدر نے پوچھا: “تمہارا نام کیا ہے؟”
بچے نے جواب دیا: “راسکا۔”
صدر نے مزید دریافت کیا: “تمہارے والد کہاں کام کرتے ہیں؟”
بچے نے جواب دیا: “وہ برازیل میں انڈونیشیائی سفارت خانے میں کام کرتے ہیں۔”
اس موقع پر برازیل میں انڈونیشیائی کمیونٹی کے سربراہ، اساک ہاتون نے صدر کا خیرمقدم کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ برازیل میں انڈونیشیائی باشندوں کی تعداد کم ہے، لیکن ان میں وطن کی نمائندگی کا جذبہ بہت بلند ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم صدر پرابوو اور ان کے وفد کو خوش آمدید کہہ کر بہت خوش ہیں۔ مجھے انہیں سلام کرنے کا موقع بھی ملا۔ ہماری کمیونٹی یہاں بڑی نہیں، مگر ہم میں سے کچھ لوگ یہاں آ کر ان سے ملنے کے لیے بے حد پُرجوش تھے۔”
اساک ہاتون نے صدر پرابوو کو اپنی ملاکو (Maluku) کی وراثت اور برازیل میں اپنی زندگی کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ صدر نے بڑی دلچسپی اور گرمجوشی سے ان کی باتیں سنیں۔
“صدر میرے پس منظر اور میرے والدین کے بارے میں سن کر خوش ہوئے، جو کئی سالوں تک برازیل میں مشنری کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔”
انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ صدر پرابوو کا یہ دورہ انڈونیشیا اور برازیل کے تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا، “ہم چاہتے ہیں کہ یہ دورہ کامیاب ہو اور ہم بطور انڈونیشیائی کمیونٹی ہمیشہ اپنے وطن کا مثبت تاثر پیش کرتے رہیں۔”
ایک اور انڈونیشی شہری، توکینی، نے بھی صدر سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی صدر پرابوو سے دوسری ملاقات ہے، مگر اس بار انہوں نے ان سے مصافحہ بھی کیا، جو لمحہ ان کے لیے بہت خاص رہا۔
انہوں نے خوشی سے کہا، “یہ واقعی میری دوسری ملاقات ہے، اور میں اس تجربے کو انڈونیشیا میں اپنے اہل خانہ، خصوصاً نجنجوک (Nganjuk) کے لوگوں کے ساتھ بانٹنے کے لیے بے حد پُرجوش ہوں۔”
توکینی نے صدر پرابوو کے لیے دلی پیغام بھی دیا: “میں دعا گو ہوں کہ صدر ہمیشہ صحت مند رہیں اور انڈونیشیا کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کامیاب ہوں۔”