
چینی وزیر اعظم لی چیانگ کی برازیلی صدر لولا سے ملاقات: ڈیجیٹل معیشت، سبز ترقی، سائنسی و خلائی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق
ریو ڈی جنیرو: چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے ہفتہ کے روز برازیلی صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا سے ملاقات میں کہا کہ چین برازیل کے ساتھ باہمی تکمیلی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے، اور ڈیجیٹل معیشت، سبز معیشت، سائنسی و تکنیکی اختراع اور خلائی شعبے سمیت مختلف میدانوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم لی چیانگ، 17ویں برکس (BRICS) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریو ڈی جنیرو پہنچے، جہاں انہوں نے صدر لولا کو چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے نیک تمناؤں اور گرمجوش سلام پہنچایا۔
لی چیانگ نے کہا کہ چین اور برازیل کے تعلقات اس وقت اپنی بہترین سطح پر ہیں، اور دونوں ممالک ایک مشترکہ مستقبل کے حامل چین-برازیل کمیونٹی کی تعمیر کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو زیادہ منصفانہ اور کرۂ ارض کو زیادہ پائیدار بنایا جا سکے۔
انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ رواں سال مئی میں صدر لولا کے دورۂ چین کے دوران دونوں سربراہان نے باہمی تعاون، کثیرالجہتی نظام کے فروغ، اور مشترکہ مستقبل کی حامل کمیونٹی کی تشکیل پر اہم اتفاق رائے حاصل کیا۔
وزیراعظم لی نے کہا کہ چین برازیل کے ساتھ مل کر دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے، اور باہمی تعاون کے ٹھوس نتائج حاصل کرنے کے لیے کام کرتا رہے گا تاکہ دونوں عوام کو مزید فوائد حاصل ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ چین برازیل کے ساتھ تجارتی، مالیاتی، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے شعبوں میں “بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو” کے تحت اعلیٰ معیار کے تعاون کو مزید مستحکم اور گہرا کرنا چاہتا ہے۔
وزیراعظم لی چیانگ نے 2026ء میں منائے جانے والے “چین-برازیل سالِ ثقافت” کی کامیابی کو یقینی بنانے، تعلیم، نوجوانوں، صحت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے، عوامی روابط کو فروغ دینے اور چین-برازیل دوستی کے لیے عوامی حمایت مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے چین اور برازیل کو کثیرالجہتی نظام اور آزاد تجارت کے پُرزور حامی قرار دیا اور کہا کہ چین اقوام متحدہ، برکس، اور جی 20 جیسے فورمز پر برازیل کے ساتھ قریبی رابطہ و ہم آہنگی بڑھانے، ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مل کر ایک منصفانہ اور منظم کثیر قطبی دنیا اور جامع و پائیدار عالمی معیشت کو فروغ دینے، اور دنیا میں استحکام و یقین دہانی لانے کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم لی نے برازیل کی جانب سے رواں سال بیلم شہر میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس (COP30) کی میزبانی کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔
برازیلی صدر لولا نے وزیر اعظم لی سے صدر شی جن پنگ کو اپنی دلی نیک تمنائیں پہنچانے کی درخواست کی اور کہا کہ دونوں اقوام کے درمیان دیرینہ اور گہری دوستی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برازیل چین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان طے پانے والے اتفاقِ رائے پر عمل درآمد اور اعلیٰ سطحی تبادلوں کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
صدر لولا نے کہا کہ برازیل معیشت و تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، مالیات اور خلائی شعبے میں چین کے ساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ اشتراک کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برازیل COP30 کانفرنس میں چین کی شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے۔
صدر لولا نے رواں سال چین-سیلاک (China-CELAC) فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر چین کو مبارکباد بھی پیش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ برازیل چین کے ساتھ کثیرالجہتی نظام، آزاد تجارت اور یکطرفہ اقدامات کی مخالفت پر مبنی عالمی امن و ترقی کے فروغ کے لیے رابطہ اور تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی، مصنوعی ذہانت، ترقیاتی حکمت عملیوں کے انضمام، اور خلائی شعبے میں تعاون سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔