پزیشکیان

صدر مسعود پزیشکیان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف حالیہ ایرانی فتح کو مسلح افواج کی طاقت اور عوامی اتحاد کا نتیجہ قرار دیا

تہران، یورپ ٹوڈے: ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملک کی حالیہ فتح، ایرانی مسلح افواج کی صلاحیتوں اور عوام کے اتحاد کے بغیر ممکن نہ تھی۔ صدر نے یہ بات اتوار کے روز تیل کی وزارت کے ایک غیر اعلانیہ دورے کے دوران کہی، جہاں انہوں نے وزارت کے عملے کو دورانِ تنازعہ ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔

صدر پزیشکیان نے کہا:
“اگر عوام، مسلح افواج اور اُن کے میزائلوں کے ساتھ متحد اور موجود نہ ہوتے—جنہوں نے اسرائیلی حکومت کی جھوٹی دھاک کو چکناچور کیا—تو یہ کامیابی ممکن نہ تھی۔”

صدر کے یہ ریمارکس اُس حالیہ جنگ کے تناظر میں آئے جو 13 جون کو اسرائیل کی مبینہ غیر اعلانیہ جارحیت سے شروع ہوئی۔ اس جارحیت میں ایرانی فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ شہری علاقوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔ ایران نے اس کے جواب میں متعدد جوابی میزائل حملے کیے، جن کے نتیجے میں تل ابیب نے جنگ بندی کی درخواست کی۔

صدر پزیشکیان نے تیل کی وزارت کے ملازمین کی استقامت اور اسٹریٹجک کردار کو سراہتے ہوئے کہا:
“یہ آپ ہی تھے جنہوں نے قوم کے دیگر طبقات کے ساتھ مل کر حالات کو بخوبی سمجھا اور دشمن کی اُس سازش کو ناکام بنایا جس کا مقصد ملک کو انتشار کی طرف دھکیلنا تھا۔”

انہوں نے قومی توانائی کے ذخائر کو برقرار رکھنے اور دشمن کی مداخلت کو ناکام بنانے میں وزارت کی خدمات کو کلیدی قرار دیا۔

صدر نے توانائی کے بہتر انتظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیداوار اور کھپت کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے حقیقی وقت کے اعداد و شمار اور اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی ناگزیر ہے۔

خارجہ پالیسی سے متعلق گفتگو میں صدر پزیشکیان نے علاقائی امن اور سفارتکاری سے وابستگی کو دہرایا۔ انہوں نے کہا:
“جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اور اس کا کوئی حقیقی فاتح نہیں ہوتا۔ ہماری حکومت کے قومی اتحاد کے منشور کے تحت ہم داخلی یکجہتی اور ہمسایہ و دیگر ممالک سے خوشگوار تعلقات کے ذریعے امن، استحکام اور سکون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔”

انہوں نے اپنی بات کا اختتام ایک دوٹوک پیغام کے ساتھ کیا:
“ہم نے کبھی کسی پر ظلم نہیں کیا اور نہ کریں گے، لیکن ہم کبھی ظلم کے آگے سر بھی نہیں جھکائیں گے۔”

یہ دورہ اور صدر کے بیانات اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایرانی حکومت قومی مزاحمت، علاقائی سفارتکاری اور یکجہت حکمرانی کو بیرونی خطرات کے مقابل ایک مضبوط دفاعی ڈھانچے کے طور پر دیکھتی ہے۔

مشعال ملک Previous post کشمیریوں کا عزم ناقابل شکست ہے: مشعال ملک
میکرون Next post میکرون آج روسی خطرات اور یورپ کے دفاع میں امریکی عزم کی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں فرانسیسی دفاعی اہداف کا اعلان کریں گے