میکرون

میکرون آج روسی خطرات اور یورپ کے دفاع میں امریکی عزم کی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں فرانسیسی دفاعی اہداف کا اعلان کریں گے

پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اتوار کو قوم سے خطاب میں نئے دفاعی اہداف کا اعلان کریں گے تاکہ روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور امریکہ کی جانب سے یورپ کے دفاع سے متعلق کمزور ہوتے عزم کے پیش نظر فرانس کو درپیش خطرات سے نمٹا جا سکے۔ ایلیزے محل کے حکام نے بتایا کہ صدر کا یہ خطاب شام 7 بجے (1700 GMT) مسلح افواج سے ہوگا، جو فرانس کے قومی دن “باسٹیل ڈے” سے قبل روایتی طور پر کیا جاتا ہے۔

ایلیزے حکام کا کہنا ہے کہ “دفاعی کوششیں” بڑھتی ہوئی عالمی دھمکیوں اور بگڑتے ہوئے عالمی نظام کے تناظر میں ناگزیر ہو چکی ہیں، اور اگرچہ فرانس کو مشکل بجٹ صورتِ حال کا سامنا ہے، صدر کے مجوزہ اقدامات “اہم” ہوں گے۔

فرانسیسی دفاعی اور سلامتی حکام متعدد بار خبردار کر چکے ہیں کہ روس ایک “مستقل خطرہ” ہے، جیسا کہ فرانسیسی افواج کے سربراہ جنرل تھیری بورکارد نے جمعہ کو کہا کہ یورپ میں فرانس کو روس اپنا “مرکزی حریف” تصور کرتا ہے، اور یوکرین کی سرزمین پر مستقبل کی عالمی طاقتوں کی درجہ بندی ہو رہی ہے۔

انہوں نے امریکہ کی جانب سے یورپی سلامتی سے ممکنہ دستبرداری، سائبر حملوں، جھوٹ پر مبنی معلوماتی مہمات اور دہشتگردی کے خطرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ بورکارد کا کہنا تھا:
“ہمیں تسلیم کرنا ہوگا کہ تزویراتی حالات میں بنیادی تبدیلی آ چکی ہے۔”

دریں اثناء، وزیر دفاع سباستیان لیکورنو نے اتوار کو فرانسیسی ہفت روزہ لا تریبون کو دیے گئے انٹرویو میں کہا:
“ہمارا کام ہے کہ ہم ان حالات کا مؤثر جواب دیں۔”
انہوں نے زور دیا کہ اگر فرانس کو مستقبل میں خودمختار بننا ہے تو اُسے ایک “نئی کوشش” کرنی ہوگی۔

فرانس کا دفاعی بجٹ صدر میکرون کے اقتدار سنبھالنے کے بعد نمایاں طور پر بڑھ چکا ہے—2017 میں 32.2 ارب یورو سے بڑھ کر موجودہ 50.5 ارب یورو تک پہنچ چکا ہے، اور 2030 تک اسے 67 ارب یورو تک لے جانے کی منصوبہ بندی ہے۔

دفاعی بجٹ کو “مقدس حیثیت” حاصل
تاہم، دفاعی اخراجات میں کسی بڑے اضافے سے فرانس کے بجٹ خسارے اور قرضوں کو کم کرنے کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں، خاص طور پر یورپی یونین کی طرف سے پیرس پر مالیاتی نظم و ضبط کی بڑھتی ہوئی دباؤ کے پیش نظر۔ صرف قومی قرضے پر سود کی ادائیگی ہی رواں سال خزانے کو 62 ارب یورو کا بوجھ ڈالے گی۔

اس کے باوجود، وزیر اعظم فرانسوا بایرو، جو منگل کو 2026 کے بجٹ پلان کا اعلان کریں گے، دفاعی بجٹ کو “مقدس” قرار دے چکے ہیں، اور کہا ہے کہ اس میں کوئی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔

نیٹو کے کئی رکن ممالک نے حالیہ سربراہی اجلاس کے بعد اپنے دفاعی اخراجات بڑھانے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت ہر ملک کو اپنی مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا کم از کم پانچ فیصد سیکیورٹی پر خرچ کرنا ہوگا۔

برطانیہ نے 2027 تک اپنے دفاعی بجٹ کو جی ڈی پی کے 2.5 فیصد اور 2029 کے بعد 3 فیصد تک لے جانے کا ہدف رکھا ہے، جبکہ جرمنی نے 2029 تک 162 ارب یورو دفاع پر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جو جی ڈی پی کے 3.5 فیصد کے برابر ہوگا۔ پولینڈ پہلے ہی اپنی جی ڈی پی کا 4.7 فیصد دفاع پر خرچ کر رہا ہے۔

صدر میکرون نے جمعرات کو کہا تھا:
“یہ بالکل واضح ہے کہ ہمیں بدلتے ہوئے خطرات کی روشنی میں اپنی دفاعی حکمت عملی اور پروگرامنگ پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔”

وزیر دفاع لیکورنو نے رواں ماہ مسلح افواج کی فوری ضروریات میں فضائی دفاع، گولہ بارود، الیکٹرانک وارفیئر اور خلائی صلاحیتوں کو سرفہرست قرار دیا ہے۔

اتوار کے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ فرانس کو سب سے زیادہ خطرہ “ڈسراپٹو ٹیکنالوجیز” جیسے مصنوعی ذہانت (AI) اور کوانٹم ٹیکنالوجی میں پیچھے رہ جانے کا ہے۔

دفاعی بجٹ میں اضافے سے ہٹ کر، فرانسیسی حکومت کا مقصد عالمی بحرانوں کے مقابل “قومی ہم آہنگی” کو بھی فروغ دینا ہے۔ ایلیزے حکام کے مطابق، صدر میکرون نوجوانوں کی ممکنہ شمولیت پر زور دیں گے تاکہ انہیں “ملک کی خدمت کا موقع” دیا جا سکے۔

صدر میکرون کا یہ متوقع اعلان یورپ میں بدلتے تزویراتی منظرنامے میں فرانس کی خودمختاری، سیکیورٹی اور عالمی اثرورسوخ کو یقینی بنانے کی ایک اہم کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

پزیشکیان Previous post صدر مسعود پزیشکیان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف حالیہ ایرانی فتح کو مسلح افواج کی طاقت اور عوامی اتحاد کا نتیجہ قرار دیا
چنھ Next post وزیراعظم چنھ کا سائنس و ٹیکنالوجی پر اولین عوامی مشاورتی اجلاس، قومی ترقی میں کن تھو کے قائدانہ کردار پر زور