شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے پاک بزنس ایکسپریس اور لاہور ریلوے اسٹیشن کی اپ گریڈ شدہ سہولیات کا افتتاح کر دیا

لاہور، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز لاہور ریلوے اسٹیشن پر پاک بزنس ایکسپریس اور مسافروں کے لیے اپ گریڈ شدہ سہولیات کا افتتاح کرتے ہوئے پاکستان ریلوے کو ایک جدید، قابلِ اعتماد اور ہر طبقے کے لیے قابلِ استطاعت سفری ذریعہ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے تاریخی ریلوے اسٹیشن کی قابلِ دید تبدیلی پر مسرت کا اظہار کیا، جہاں وہ ایک طویل عرصے بعد آئے تھے۔ انہوں نے کہا، “گرمجوش استقبال، خوش اخلاق استقبالیہ عملہ، تزئین و آرائش شدہ سی آئی پی لاؤنج، جدید طرز کے مسافر انتظار گاہیں اور مکمل طور پر بحال شدہ یورپی طرز کی کھانے اور سلیپر برتھ والی ٹرین دیکھ کر دل کو خوشی ملی۔”

انہوں نے ٹکٹنگ سسٹم کی ڈیجیٹائزیشن، وائی فائی سہولت کی دستیابی اور خدمات کے آؤٹ سورسنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ سہولیات صرف مراعات یافتہ طبقے کے لیے نہیں بلکہ عام عوام کے لیے ہیں۔ “یہ اقدام ریلوے کو مسافروں اور مال برداری دونوں کے لیے ایک اعلیٰ معیار کا ٹرانسپورٹ نظام بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”

وزیراعظم نے وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی، سیکریٹری و چیئرمین ریلوے اور پوری ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے سابق وزیر خواجہ سعد رفیق کی “ریلوے کے لیے 16 ماہ کی بھرپور خدمات” کا بھی اعتراف کیا۔

انہوں نے ریلوے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ٹرینوں کی بروقت روانگی اور ریلوے زمین و خدمات کی شفاف آؤٹ سورسنگ کو یقینی بنائیں تاکہ یہ قومی مفاد میں منافع بخش اثاثے بن سکیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ریلوے کا یہ جدید ماڈل پورے ملک میں—پشاور، کراچی، روہڑی اور کوئٹہ تک—نافذ کیا جائے تاکہ عالمی معیار کا نیٹ ورک تشکیل دیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا، “اللہ تعالیٰ ہر مخلص کوشش کو کامیابی عطا فرماتا ہے۔ یہ صرف پہلا قدم ہے، ہمیں دیانتداری اور لگن کے ساتھ عوام کی خدمت کے لیے مسلسل محنت کرنا ہو گی۔”

نئی پاک بزنس ایکسپریس لاہور سے کراچی تک 18 گھنٹے اور 30 منٹ میں سفر کرے گی، جبکہ اکانومی کلاس کا کرایہ 5100 روپے مقرر کیا گیا ہے۔

تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ بھارت کے ساتھ چار روزہ جنگ کے دوران پاک افواج کی جرأت اور بہادری کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا، جسے انہوں نے “مختصر مگر نہایت خطرناک جنگ” قرار دیا۔ انہوں نے افواجِ پاکستان کی تکنیکی برتری، فضائیہ کی اندرونی اختراعات، پاک فوج کے الفتح میزائل کے استعمال اور بحریہ کی تیاری کی تعریف کی، اور اس کامیابی کو قومی اتحاد اور اجتماعی حکمتِ عملی کا نتیجہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا، “بھارت سمجھتا تھا کہ پاکستان صرف ایٹمی طاقت پر انحصار کرتا ہے، مگر ہماری روایتی جنگی صلاحیت نے اس غلط فہمی کو ختم کر دیا ہے۔” وزیراعظم نے ملک کی سلامتی اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب کے اختتام پر کہا، “ہم سب مل کر پاکستان ریلوے کو ترقی کا حقیقی انجن بنا سکتے ہیں۔” وزیر ریلوے حنیف عباسی نے وزیراعظم کے وژن اور قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی سرپرستی میں ریلوے نے ڈیجیٹائزیشن، سروسز کی آؤٹ سورسنگ اور کیش لیس ادائیگیوں جیسے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ریلوے نے 93 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی، معذور افراد کے لیے ایلیویٹرز نصب کیے، صفائی اور بروقت ٹرین سروس میں نمایاں بہتری آئی۔ حنیف عباسی نے وزیراعظم کی بھارتی جارحیت کے دوران جرات مندانہ قیادت کو بھی سراہا اور کہا کہ ان کی “براہِ راست کالز اور مضبوط خارجہ پالیسی نے بھارت کو دفاعی پوزیشن پر مجبور کر دیا اور پاکستان کے لیے عالمی حمایت حاصل ہوئی۔

آذربائیجان Previous post آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بایراموف اور یونیسیف نمائندہ سجا فاروق عبداللہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر گفتگو
اسپیکر Next post ایرانی اسپیکر محمد باقر قالیباف کا غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر شدید اظہار مذمت، نسل کشی کو دوسری جنگ عظیم کے نازی مظالم سے تشبیہ