
ازبکستان میں ٹرانسپورٹ منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق صدر شوکت مرزئیوف کو بریفنگ
تاشقند، یورپ ٹوڈے: ازبکستان کے صدر شوکت مرزئیوف کو ملک کے ٹرانسپورٹ شعبے میں جاری بڑے منصوبوں پر ایک جامع بریفنگ دی گئی، جو تیز رفتار اقتصادی ترقی اور شہری وسعت کے باعث بڑھتی ہوئی طلب کے تناظر میں پیش کی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ قومی معیشت کی توسیع اور روزمرہ زندگی کی رفتار میں اضافے کے ساتھ، جدید اور مؤثر ٹرانسپورٹ ڈھانچے کی ضرورت میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پیش گوئیاں ظاہر کرتی ہیں کہ 2030 تک تاشقند میں سالانہ مسافر آمد و رفت کی تعداد 1.5 کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔ تاہم، موجودہ دارالحکومت کا ہوائی اڈہ، جو محدود گنجائش اور شہری حدود کے اندر واقع ہونے کے باعث توسیع کے قابل نہیں، اس نمو کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
اس تناظر میں حکومت نے تاشقند ریجن میں ایک نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ وسیع منصوبہ عوامی و نجی شراکت (Public-Private Partnership) کے تحت آگے بڑھایا جا رہا ہے، اور غیر ملکی کمپنیوں کی کئی تجاویز اس وقت زیر غور ہیں۔
حکام نے مجوزہ ہوائی اڈے کی ترقی سے متعلق تکنیکی تفصیلات اور سرمایہ کاری ماڈلز پر روشنی ڈالی۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ حالیہ برسوں میں سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ نئے سڑک منصوبے تیزی سے تعمیر ہو رہے ہیں، اور شہری علاقوں میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے متبادل ٹرانسپورٹ راستوں کے منصوبے بھی مرتب کیے جا رہے ہیں۔
اس وسیع تر حکمت عملی کے تحت “موٹر ویز سے متعلق قانون” کا نیا مسودہ بھی تیار کیا گیا ہے تاکہ قانونی فریم ورک کو بہتر بنایا جا سکے اور اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے۔ اس نئے قانونی مسودے میں بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، بالخصوص تاشقند اور سمرقند کو جوڑنے والی ایک نئی تیز رفتار متبادل شاہراہ کی تعمیر کے منصوبے میں۔
صدر مرزئیوف کو حالیہ مذاکرات کے نتائج اور ممکنہ سرمایہ کاروں اور ترقیاتی شراکت داروں کی طرف سے موصولہ تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا۔
صدرِ مملکت نے تمام بنیادی ڈھانچے سے متعلق تجاویز، خصوصاً وہ جو تزویراتی اہمیت کی حامل ہیں، کا تفصیلی جائزہ لینے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان انقلابی منصوبوں پر فوری اور مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، کیونکہ یہ ازبکستان کی طویل المدتی ترقی اور علاقائی رابطے کے لیے نہایت اہم ہیں۔