
اسلام آباد ایکسپریس کی پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 150 سے زائد مسافر زخمی
لاہور، یورپ ٹوڈے: اسلام آباد ایکسپریس مسافر ٹرین جمعہ کی شب خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی جب کالا شاہ کاکو ریلوے اسٹیشن کے قریب پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر کر اُلٹ گئیں، جس کے نتیجے میں 150 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے۔ یہ علاقہ لاہور سے محض 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں ریل گاڑی ایک گہری کھائی کے قریب سے گزر رہی تھی۔ خوش قسمتی سے ایک بڑے سانحے سے بال بال بچاؤ ہوا۔
ریلوے حکام کے مطابق اسلام آباد ایکسپریس ٹرین لاہور سے راولپنڈی جا رہی تھی اور اس میں سیکڑوں مسافر سوار تھے۔ زخمی مسافروں کے مطابق جیسے ہی ٹرین کالا شاہ کاکو کے قریب پہنچی، اچانک جھٹکے شروع ہو گئے، جس کے نتیجے میں پچھلی پانچ بوگیاں مشرقی جانب پٹڑی سے اُتر گئیں اور اُلٹ گئیں، جبکہ انجن چار بوگیوں کو تقریباً 500 میٹر تک پٹڑی سے باہر گھسیٹتا چلا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر خوفناک مناظر دیکھنے میں آئے، جہاں مرد، خواتین، بچے اور بزرگ ملبے میں پھنسے ہوئے مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے رہے۔ اندھیرا اور دشوار گزار علاقہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
زخمی مسافروں نے بتایا کہ 107-اپ ٹرین نو بوگیوں پر مشتمل تھی اور جیسے ہی لاہور کی حدود سے باہر نکلی، ٹرین میں اچانک جھٹکے شروع ہو گئے۔ جائے حادثہ ایک دور دراز علاقہ ہے، جہاں ریلوے لائن کے دونوں جانب گہری کھائیاں ہیں، جس کے باعث بوگیوں کے ان کھائیوں میں گرنے کا خطرہ موجود تھا۔
ریسکیو 1122 کے جاری کردہ بیان کے مطابق 27 افراد زخمی ہوئے ہیں، تاہم عینی شاہدین نے زخمیوں کی تعداد 100 سے زائد بتائی ہے، جن میں بعض نے یہ تعداد 150 سے بھی زیادہ بتائی۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی شیخوپورہ کے ڈپٹی کمشنر شاہد عمران مرتضیٰ، ڈسٹرکٹ پولیس افسر بلال ظفر شیخ، ریسکیو 1122 کی ٹیمیں، اور مریدکے، شیخوپورہ، فیروزوالا اور شاہدرہ کے پولیس یونٹس موقع پر پہنچ گئے اور رات بھر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے۔
متعدد زخمی مسافر اندھیرے میں اپنے سامان کی تلاش یا قریبی جی ٹی روڈ تک پہنچنے کی کوشش کرتے دکھائی دیے۔ کئی افراد نے نجی گاڑیوں کے ذریعے خود اسپتال پہنچنے کی کوشش کی، جبکہ دیگر کو ریسکیو اہلکاروں کی زیر نگرانی طبی مراکز منتقل کیا گیا۔
حادثے کے بعد کئی مسافروں نے نجی گاڑیوں کے ذریعے متبادل راستوں سے اپنی منزل کی طرف روانگی اختیار کی، جبکہ کچھ افراد اُلٹی ہوئی بوگیوں میں اپنا سامان تلاش کرتے رہے۔
حادثے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں اور تکنیکی جائزہ مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ٹرین حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔