
ایرانی سفیر کا پاکستان کی میزبانی پر اظہارِ تشکر: صدر ایران کے دورہ پاکستان کو تاریخی اور بامعنی قرار دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: صدرِ جمہوریہ اسلامی ایران کے پاکستان کے اعلیٰ سطحی سرکاری دورے کے اختتام پر پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایرانی وفد کو پرتپاک اور فراخدلانہ میزبانی فراہم کی۔
ایرانی سفیر نے پاکستان کو ایک برادر اور ہمسایہ ملک قرار دیتے ہوئے اس دورے کے دوران کی گئی شاندار انتظامات کی دل کھول کر تعریف کی۔ انہوں نے اس دورے کو تاریخی اور دوطرفہ تعلقات کے مستقبل کے لیے نہایت اہم اور بامعنی قرار دیا۔
سفیر رضا امیری مقدم نے اپنے پیغام میں کہا:
"میں بالخصوص وزیر اعظم معزز جناب محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس اہم دورے کو یادگار اور تاریخی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی میں صدر مملکت جناب آصف علی زرداری کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے صدارتی محل میں ایرانی وفد کی پرتپاک میزبانی کی۔”
انہوں نے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی "نمایاں موجودگی اور قیمتی تعاون” کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعلقات، وسیع تر دوطرفہ تعاون میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ایرانی سفیر نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ جناب محمد اسحاق ڈار اور ان کی وزارتِ خارجہ کی ٹیم کا بھی خاص طور پر شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس اعلیٰ سطحی دورے کی کامیاب ترتیب و تنظیم میں پیشہ ورانہ مہارت اور انتھک محنت کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے لاہور میں ایرانی وفد کی میزبانی کرنے پر سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، اور لاہور کی ثقافتی دولت اور تاریخی اہمیت کو سراہا۔
ایرانی سفیر نے اُن وزراء کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایران-پاکستان تعلقات کو فروغ دینے اور اس دورے کے دوران بارہ کلیدی مفاہمتی یادداشتوں (MOUs) کو حتمی شکل دینے میں فعال کردار ادا کیا، جن میں شامل ہیں:
- ریاض حسین پیرزادہ، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ
- خواجہ محمد آصف، وزیر دفاع
- جام کمال خان، وزیر تجارت
- عبدالعلیم خان، وزیر نجکاری
- محمد رضا حیات ہراج، وزیر صنعت و پیداوار
- عطا اللہ تارڑ، وزیر اطلاعات و نشریات
سفیر مقدم نے زور دیا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور اسٹریٹجک تعلقات گہرے ہیں، اور تجارت، انفراسٹرکچر، اور ثقافت کے شعبوں میں حالیہ معاہدے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے اپنے پیغام کا اختتام ایک پُرعزم وعدے کے ساتھ کیا:
"ہمارے رہنماؤں کی جانب سے دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے کے واضح عزم کی روشنی میں، میں خود کو، پاکستان میں ایرانی سفارتخانے میں اپنے تمام رفقائے کار کو، اور تہران میں ہمارے تمام ہم منصبوں کو اس مشترکہ وژن کی تکمیل کے لیے مسلسل محنت کا پابند اور خود کو اس خدمت کا اعزاز سمجھتا ہوں۔”
"ایران-پاکستان دوستی زندہ باد، پایندہ باد!”