ترکمانستان

ترکمانستان کے سیاحتی مقام آوازہ میں زمین بند ترقی پذیر ممالک کی کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز میں شاندار استقبالیہ تقریب

آوازہ، یورپ ٹوڈے: خلیجِ کیسپیئن کے دلکش ساحلی علاقے میں واقع آوازہ نیشنل ٹورسٹ زون میں تیسرے اقوام متحدہ کانفرنس برائے زمین بند ترقی پذیر ممالک (LLDCs) کے شرکاء کے لیے ایک شاندار استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔

یہ تقریب ترکمان عوام کے قومی رہنما اور “خلق مجلس” کے چیئرمین قربان قلی بردی محمدوف، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے صدر فلیمن ینگ، شرکت کرنے والے ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان اور ترکمانستان کے سینئر حکام کی موجودگی سے مزین تھی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بردی محمدوف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، وفود کے سربراہان اور تمام مہمانوں کو “ترکمانستان کی دھوپ بھری اور مہمان نواز سرزمین” پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اس لمحے کو ایک تاریخی موقع قرار دیا جو خطے کے خوبصورت ترین مقامات میں سے ایک، آوازہ نیشنل ٹورسٹ زون میں منعقد ہو رہا ہے، اور عالمی سطح پر وسیع نمائندگی پر گہری مسرت کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ یہ کانفرنس ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب اقوام متحدہ کی جانب سے ترکمانستان کے اقدام پر 2025 کو “عالمی سال برائے امن اور اعتماد” قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی نظام میں یکجہتی کی اہمیت آج پہلے سے کہیں زیادہ ہے، اور عالمی امن، سلامتی، اور پائیدار ترقی کے لیے اجتماعی کوششیں مثبت نتائج دیں گی۔

قربان قلی بردی محمدوف نے فورم کی بروقت اور اہم نوعیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس ترقیاتی مسائل پر موثر مکالمے اور تعمیری تجاویز کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سرکاری زبانوں میں سے ایک، روسی زبان میں خطاب کرتے ہوئے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ترکمانستان میں ان کی موجودگی کو ملک کے لیے بین الاقوامی اعتماد اور احترام کی علامت قرار دیا۔

انہوں نے کہا: “ہم آپ سب، اس فورم کے معزز شرکاء کو ترکمان سرزمین پر خوش آمدید کہتے ہیں، آپ ہمارے معزز مہمان، ہم خیال اور شراکت دار ہیں، جو امن، ترقی اور خوشحالی جیسے اعلیٰ عالمی مقاصد سے وابستہ ہیں۔”

انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام پرتپاک الفاظ میں کیا: “ترکمانستان میں خوش آمدید!”

استقبالیہ تقریب اس اہم اعلیٰ سطحی فورم کا باقاعدہ آغاز تھا، جو زمین بند ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے فروغ کے لیے علاقائی تعاون، رابطہ سازی اور عالمی معاشی نظام میں شمولیت کو فروغ دینے کے مقصد سے منعقد کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس سے توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ٹھوس حکمت عملیوں اور مضبوط کثیرالملکی شراکت داریوں کو جنم دے گی۔

شہباز شریف Previous post وزیراعظم شہباز شریف کی زرعی قرضوں اور ایس ایم ایز سے متعلق فوری اصلاحات کی ہدایت
انڈونیشیا Next post انڈونیشیا اور سنگاپور کے درمیان تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق