ایران

ایران کا اسرائیلی حملوں کو عالمی حیاتیاتی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے مذمت

لندن، یورپ ٹوڈے: ایران نے اپنی حیاتیاتی اور عوامی صحت کے ڈھانچے پر حالیہ اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں "بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی” اور عالمی حیاتیاتی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن (BWC) کو مضبوط بنانے سے متعلق ورکنگ گروپ کے اجلاس میں ایران کی وزارت خارجہ کے تخفیف اسلحہ و اسلحہ کنٹرول کے سربراہ حیدر علی بلوچی نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل نے ایران میں ویکسین پیدا کرنے والے مراکز، دواسازی کے اداروں اور عوامی صحت کے اداروں پر "جان بوجھ کر” حملے کیے۔

انہوں نے کہا کہ "یہ حملے نہ صرف ہماری قومی عوامی صحت کی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ علاقائی اور عالمی حیاتیاتی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔” بلوچی نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ کنونشن کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت مؤقف اختیار کریں۔

بلوچی نے حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن میں دو نئے ممالک کی شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں اس معاہدے پر ہمہ گیر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پرامن حیاتیاتی تنصیبات کو نشانہ بنانا رکن ممالک کے سائنسی ترقی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے اور عالمی تخفیف اسلحہ کے نظام کی ساکھ کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔

ایران نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حملوں کی "غیر مشروط مذمت” کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

شہباز شریف Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کا کاروباری برادری کے بڑھتے اعتماد پر اطمینان کا اظہار
آذربائیجان Next post آذربائیجان اور یورپی یونین کے درمیان امن عمل اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال