
ازبکستان–فرانس تعلقات نئی بلندیوں پر، سفیر بوشے کو اعلیٰ اعزاز
تاشقند، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزییوف نے 14 اگست کو فرانسیسی جمہوریہ کی غیر معمولی و مکمل اختیارات کی حامل سفیر، اوریلیا بوشے، سے ملاقات کی، جو ملک میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں مکمل کر رہی ہیں۔
صدر مملکت نے سفیر بوشے کی مؤثر کارکردگی اور ازبکستان اور فرانس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے اور مستحکم کرنے میں ان کی ذاتی خدمات کو سراہا۔
اس موقع پر کہا گیا کہ حالیہ برسوں میں اعلیٰ سطح کے باہمی دوروں نے دوطرفہ تعاون کو ایک نئے معیاری مرحلے تک پہنچا دیا ہے، جس میں متعدد اہم منصوبوں کے ذریعے شراکت داری کو مزید تقویت ملی ہے۔ مختلف سطحوں پر باضابطہ مکالمہ اور فعال روابط قائم ہوئے ہیں، جبکہ تجارت، معیشت اور ثقافتی تبادلے میں قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔
گزشتہ چند برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں چار گنا اضافہ ہوا ہے، اور معروف فرانسیسی کمپنیوں و اداروں کے اشتراک سے 10 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ تعلیم، صحت اور ثقافتی و انسانی شعبوں میں بھی نمایاں مشترکہ پروگرام کامیابی سے مکمل کیے گئے ہیں۔
اہم سنگ میل میں پیرس کے نواح میں البیرونی کے مجسمے کی تنصیب، فرانسیسی دارالحکومت میں سمرقند کے نام سے سڑک کا نام رکھنا، اور لوور میوزیم و عرب ورلڈ انسٹی ٹیوٹ میں کامیاب نمائشوں کا انعقاد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ازبکستان-فرانس یونیورسٹی کا افتتاح اس سال تاشقند میں کیا جائے گا۔
دوستی اور اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں صدر مرزییوف نے سفیر اوریلیا بوشے کو “دوستلیک” (دوستی) آرڈر سے نوازا۔
اعزاز حاصل کرنے پر سفیر بوشے نے گہری تشکر کا اظہار کرتے ہوئے ازبک صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی حمایت نے دونوں ممالک کے درمیان ہمہ جہت تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔