
ویتنام اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ کا ساتواں اجلاس، جامع تزویراتی شراکت داری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق
ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ بئی تھانہ سون اور آسٹریلیا کی وزیرِخارجہ پینی وونگ نے بدھ کے روز ہنوئی میں ویتنام۔آسٹریلیا وزرائے خارجہ کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔
اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے ویتنام۔آسٹریلیا جامع تزویراتی شراکت داری کے نفاذ کا جائزہ لیا اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزرائے خارجہ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ تعلقات کو جامع تزویراتی شراکت داری کے درجے پر فائز کیے جانے کے بعد دوطرفہ روابط مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، اور تعاون چھ نکاتی فریم ورک کے تحت مؤثر و جامع انداز میں جاری ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اعلیٰ سطحی روابط، سیاسی تعلقات اور مکالمہ جاتی میکنزم جیسے دونوں وزارتوں کے مابین سینیئر عہدیداران کی پہلی باضابطہ ڈائیلاگ اور اس ماہ منعقد ہونے والا دسواں خارجہ و دفاعی تزویراتی مکالمہ، فعال انداز میں قائم رکھے گئے ہیں۔
اقتصادی تعلقات میں پیش رفت کو آگے بڑھاتے ہوئے—جس میں آسٹریلوی آلو بخارے اور ویتنامی پَیشن فروٹ کی منڈیوں تک رسائی اور 2024 میں باہمی تجارت میں 2.3 فیصد اضافہ شامل ہے—دونوں فریقین نے تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں دو طرفہ تجارت کو 20 ارب امریکی ڈالر تک پہنچانے اور سرمایہ کاری کو دگنا کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
نائب وزیرِاعظم سون نے ویتنام میں آسٹریلیا کی جنوب مشرقی ایشیا اکنامک اسٹریٹجی 2040 میں تیزی لانے کے اقدام کا خیرمقدم کیا اور سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت کے شعبوں میں مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے ذریعے تعاون کو فروغ دینے کی تجویز دی۔ وزیرِخارجہ وونگ نے ویتنام میں سرمایہ کاری کو سہل بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، خاص طور پر ہائی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں، اور ماحولیاتی تبدیلی، سبز ترقی، توانائی کی منتقلی، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور اختراع میں تعاون کو توسیع دینے کی تجویز دی۔
پینی وونگ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ آسٹریلیا ویتنام کو سبز ٹیکنالوجی کی تحقیق و ترقی، توانائی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے قیام، استعداد کار میں اضافہ اور افرادی قوت کی ترقی کے لیے سرکاری ترقیاتی امداد (ODA) اور سرمایہ کاری کے ذریعے معاونت فراہم کرتا رہے گا۔ اس کے جواب میں، نائب وزیرِاعظم سون نے آسٹریلیا کے حالیہ ODA اقدامات کو خوش آئند قرار دیا، جن میں میکونگ ذیلی خطے کے منصوبوں کے لیے 50 ملین آسٹریلوی ڈالر (32.2 ملین امریکی ڈالر) کا پیکیج شامل ہے۔
اجلاس میں دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے امن، استحکام اور تعاون کے لیے باہمی ہم آہنگی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کثیرالجہتی فورمز، خصوصاً اقوام متحدہ اور آسیان میں قریبی تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ وزیرِخارجہ وونگ نے آسیان کی مرکزیت اور میکونگ ذیلی خطے میں پائیدار ترقی کے لیے آسٹریلیا کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
بحرِ جنوبی چین (ایسٹ سی) کے حوالے سے، دونوں وزرائے خارجہ نے امن و استحکام، جہاز رانی اور پرواز کی آزادی کے تحفظ اور بین الاقوامی قانون، بشمول اقوام متحدہ کے کنونشن برائے قانونِ سمندر 1982 (UNCLOS)، کے مکمل احترام کی اہمیت پر زور دیا۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس ریلیز جاری کرنے اور اپنی وزارتوں کے مابین باقاعدہ خارجہ پالیسی مشاورت کے ایک میکنزم کے قیام کے لیے سفارتی نوٹس کا تبادلہ کرنے پر اتفاق کیا۔
بعدازاں، نائب وزیرِاعظم سون اور وزیرِخارجہ وونگ نے ویتنام کے نیشنل میوزیم آف ہسٹری کا دورہ بھی کیا۔