ایران

ایران کا سلامتی کونسل میں اظہارِ خیال: شام کی انسانی صورتحال ابتر، عالمی برادری سے غیر مشروط انسانی امداد کی اپیل

نیویارک، یورپ ٹوڈے: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے اور سفیر امیر سعید ایراوانی نے خبردار کیا ہے کہ شام میں انسانی صورتحال تاحال “انتہائی سنگین” ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ آبادیوں تک مکمل، محفوظ اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

جمعرات کو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایراوانی نے کہا کہ شام پر عائد غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہیں، تعمیر نو میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں اور معاشی بحالی کو متاثر کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پابندیوں کو کبھی بھی سیاسی دباؤ یا شام کے داخلی امور میں مداخلت کے آلے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

سیکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ایرانی مندوب نے اس امر پر تشویش ظاہر کی کہ داعش، القاعدہ اور غیر ملکی دہشت گرد جنگجو اب بھی سنگین خطرہ ہیں اور ان کی شام سے افغانستان منتقلی پورے خطے کو غیر مستحکم کر سکتی ہے۔ انہوں نے صوبہ السویدا کی نازک صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جنگ بندی نے عارضی سکون فراہم کیا ہے مگر جھڑپیں اب بھی جاری ہیں جس کے نتیجے میں تقریباً دو لاکھ شہری بے گھر ہو چکے ہیں۔

ایراوانی نے شمال مشرقی شام میں شامی ڈیموکریٹک فورسز اور عبوری حکام کے مابین جاری جھڑپوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مزید بگاڑ کو روکنے کے لیے سیاسی عمل میں سنجیدہ شمولیت ناگزیر ہے۔

اسرائیلی اقدامات پر بات کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے الزام لگایا کہ اسرائیلی حکومت کے جارحانہ حملے شام میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں، اہم تنصیبات کی تباہی اور شام کی خودمختاری کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق شام کے مقبوضہ جولان کی بلندیاں خالی کی جائیں۔

اپنی تقریر کے اختتام پر ایراوانی نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے بحران کا واحد پائیدار حل شامی قیادت اور عوام کی ملکیت پر مبنی ایک سیاسی عمل ہے، جسے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق آگے بڑھایا جائے تاکہ شام کی خودمختاری، وحدت اور تمام شامی عوام کے جائز حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

مراکش Previous post مراکش کی جانب سے غزہ کے عوام کے لیے اضافی انسانی امداد کی فوری ترسیل، شاہ محمد ششم کی عالمی حیثیت اور سفارتی وزن کا نتیجہ
بردی محمدوف Next post ترکمان قومی رہنما قربان قلی بردی محمدوف اور آذربائیجانی صدر الہام علییف کی ملاقات، سہ فریقی سربراہی اجلاس سے قبل دوطرفہ تعلقات پر گفتگو