
مراکش کی جانب سے غزہ کے عوام کے لیے اضافی انسانی امداد کی فوری ترسیل، شاہ محمد ششم کی عالمی حیثیت اور سفارتی وزن کا نتیجہ
رباط، یورپ ٹوڈے: مراکش نے غزہ کے عوام کے لیے اضافی انسانی امداد کی کھیپ فوری طور پر پہنچا دی، جسے ممکن بنانے میں شاہ محمد ششم کی بین الاقوامی حیثیت اور مملکت کا بڑھتا ہوا جیوپولیٹیکل اثر و رسوخ کلیدی رہا۔ یہ بات فلسطینی ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر جنرل محمد البرغوثی نے مراکش کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (MAP) سے گفتگو میں کہی۔
البرغوثی نے کہا کہ مراکش کے سفارتی مقام اور شاہ محمد ششم کی عالمی سطح پر حاصل عزت و احترام نے اس امر کو یقینی بنایا کہ یہ امداد اسرائیلی مظالم کے باعث بھوک کا شکار غزہ کی آبادی تک براہِ راست اور بروقت پہنچے۔
انہوں نے شاہ محمد ششم کے اقدام کو “غزہ کے فلسطینیوں کے لیے امید کا چراغ اور دنیا کی آزادی پسند اقوام کے لیے ایسی ہی پہل کرنے کا پیغام” قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ امداد فلسطینی کاز کی حمایت میں بین الاقوامی فورمز پر مراکش کے مستقل سیاسی مؤقف کی عکاس ہے۔
البرغوثی نے واضح کیا کہ یہ ترسیل فلسطینی عوام کے ساتھ مراکش کی غیر متزلزل حمایت اور ان کے حقوق کے دفاع کے لیے مملکت کے مسلسل عزم کی تازہ مثال ہے۔
انہوں نے القدس کمیٹی اور بیت المال القدس اشریف ایجنسی کی کوششوں کو بھی سراہا، جن کی سربراہی شاہ محمد ششم کر رہے ہیں، اور کہا کہ ان اداروں نے یروشلم کے عوام کی مزاحمت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس کامیاب اقدام نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ مراکش پیچیدہ عالمی حالات میں انسانی ہمدردی پر مبنی اقدامات کے لیے اپنی سفارتی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہا ہے۔ شاہ محمد ششم کی سربراہی میں القدس کمیٹی کی سرگرمیوں نے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے مراکش کی عالمی سطح پر وکالت کو مزید مضبوط بنایا ہے۔
یہ انسان دوست اقدام غزہ کے جاری بحران کے دوران اس امر کی تصدیق کرتا ہے کہ مراکش فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے تاریخی اور خصوصی عزم پر قائم ہے، جب کہ عالمی برادری کا بڑا حصہ تاحال خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔