
انڈونیشیا کے سفیر نے صدر آصف علی زرداری کو سفارتی اسناد پیش کر دیں
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ انڈونیشیا کے سفیر برائے پاکستان، چندرا وارسی نانتو سکوٹجو نے جمعہ کے روز ایوانِ صدر اسلام آباد میں صدر مملکت پاکستان آصف علی زرداری کو صدر پروبووو سوبیانتو کا خطِ اعتماد پیش کیا۔
انڈونیشین سفارتخانے کے مطابق، سفیر روایتی “تیلوک بلانگا” لباس میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ سفارتخانے سے وزارتِ خارجہ کے حکام کی معیت میں ایوانِ صدر پہنچے، جہاں انہیں سربراہ پروٹوکول نے خوش آمدید کہا اور فوجی اعزازات پیش کیے گئے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی اسناد صدر مملکت کو پیش کیں، جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر جمہوریہ انڈونیشیا کے غیر معمولی اور مختارِ کل سفیر کے منصب پر فائز ہوگئے۔
صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران، سفیر نے صدر پروبووو سوبیانتو کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ صدر زرداری نے نئے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے انڈونیشیا کے دورے کی خواہش ظاہر کی اور کہا: “میں واقعی اپنے دوستوں سے انڈونیشیا میں ملنا چاہوں گا۔”
سفیر سکوٹجو اپنی جولائی میں آمد کے بعد سے دفاع، معیشت اور کمیونٹی تعاون کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے جولائی کے وسط میں انڈونیشیا کے وزیر دفاع شافری سیام سودین کے پاکستان کے دورے کی حمایت کی اور پاکستانی و انڈونیشی کمیونٹی کے علاوہ آسیان کمیٹی اِن اسلام آباد (ACI) اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔
ان کے معاشی تعاون بڑھانے کے اقدامات کو پاکستانی کاروباری حلقوں نے سراہا ہے۔ اسناد پیش کرنے سے ایک روز قبل انہیں سی ای او کلب پاکستان کی جانب سے عشائیے پر مدعو کیا گیا، جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، متعدد سفیروں اور نمایاں کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اس موقع پر پاکستان کی انڈونیشیا کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “انڈونیشیا آسیان کی سب سے بڑی معیشت ہے اور اس میں بے پناہ امکانات ہیں۔” سی ای او کلب پاکستان کے صدر اور بانی اعجاز نصار نے بھی پاکستان کے “لک ایسٹ وژن” کو اجاگر کرتے ہوئے انڈونیشیا کے ساتھ قریبی روابط پر زور دیا۔ انہوں نے 2024 ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا اور سی ای او سمٹ بالی میں پاکستانی تاجروں کے وفد کی شرکت کا حوالہ بھی دیا۔