اسحاق

پاکستانی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی بنگلہ دیش کے دو روزہ دورے کی تفصیلات

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے 23 تا 24 اگست 2025 کو بنگلہ دیش کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، جن میں اعلیٰ سطح کے تبادلے، تجارتی و اقتصادی تعاون، عوامی رابطے، ثقافتی تبادلے، تعلیم و استعداد کار کی ترقی، انسانی ہمدردی کے امور اور کھیلوں کے شعبے شامل تھے۔ یہ دورہ تقریباً 13 برس کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا داکا کا پہلا دورہ تھا۔

دفتر خارجہ کے مطابق داکا میں نائب وزیراعظم نے بنگلہ دیش کے مشیر برائے خارجہ امور محمد توحید حسین سے ملاقات کی اور چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے شیخ بشیر الدین کے ساتھ تجارتی، اقتصادی اور مالی امور کے شعبے میں اعلیٰ سطحی مذاکرات کیے، جن میں متعدد سینئر بنگلہ دیشی حکام بھی شریک تھے۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش نیشنلِسٹ پارٹی (BNP)، بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی اور نیشنل سٹیزن پارٹی (NCP) کے الگ الگ وفود نے بھی نائب وزیراعظم سے ملاقات کی۔

دورے کے دوران متعدد معاہدے، مفاہمت نامے اور دیگر دستاویزات پر دستخط ہوئے، جن میں شامل ہیں:

  1. سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا منسوخی کا معاہدہ
  2. تجارت پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کے لیے MoU
  3. انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (ISSI) اور بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز (BlISS) کے درمیان تعاون کے لیے MoU
  4. پاکستان اور بنگلہ دیش کی فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان MoU
  5. ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان اور بنگلہ دیش سنگباد سنگستا کے درمیان MoU
  6. ثقافتی تبادلے کے پروگرام کا MoU

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے ‘پاکستان-بنگلہ دیش نالج کوریڈور’ کے آغاز کا بھی اعلان کیا، جس کے تحت اگلے پانچ سالوں میں 500 بنگلہ دیشی طلبہ کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے لیے وظائف فراہم کیے جائیں گے۔ اس منصوبے کے تحت 100 بنگلہ دیشی سول سروس افسران کے لیے تربیتی کورسز بھی شامل ہوں گے۔ مزید یہ کہ پاکستان ٹیکنیکل اسسٹنس پروگرام کے تحت بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے وظائف کی تعداد پانچ سے بڑھا کر 25 کی جائے گی۔

وزیر خارجہ کی بنگلہ دیشی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں دوستانہ ماحول میں ہوئیں، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی جہت دینے کے عزم کی عکاسی ہوئی۔ وفد سطحی مذاکرات میں خطے اور عالمی امور، بشمول غزہ کی انسانی ہولناک صورتحال، روہنگیا مسئلہ اور ساڑک کے تجدید، پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے باہمی تعلقات میں مثبت پیش رفت کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا اور باقاعدہ ادارہ جاتی مذاکرات، زیر التوا معاہدوں کی جلد منظوری، اور تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، استعداد کار کی ترقی اور روابط کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

نائب وزیراعظم نے داکا میں پاکستانی فنکاروں کی کارکردگی کو سراہا اور کرکٹ ٹیموں کے باہمی دوروں کو بھی مثبت قرار دیا۔ انہوں نے گذشتہ سال احتجاج کے دوران شدید زخمی ہونے والے طلبہ کی بحالی میں پاکستان کی مدد کا اعلان بھی کیا۔

چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات میں پرانے تعلقات کی تجدید، نوجوانوں کے روابط، کنیکٹیوٹی کی بہتری، اور تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خطے میں حالیہ پیش رفت اور علاقائی تعاون کے امکانات بھی زیر بحث آئے۔ نائب وزیراعظم نے پاکستان کی قیادت کی جانب سے گرمجوشانہ پیغامات بھی پہنچائے۔

اس دوران سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش نیشنلِسٹ پارٹی کی چیئرپرسن بیگم خالده ضیا اور جماعتِ اسلامی کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمن سے بھی ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں کی جلد صحت یابی کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تمام ملاقاتوں اور اجلاسوں میں نائب وزیراعظم نے پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد کے لیے بھائی چارے پر مبنی تعلقات استوار کیے جائیں، اور دونوں ممالک کے تعلقات میں باہمی احترام اور باہمی مفاد کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

رومانیہ Previous post رومانیہ کی وزیر خارجہ اوانا آتوی نے یورپی فورم ایلپباچ 2025 میں یورپ کی سلامتی اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا
سفارتکار Next post امریکی جریدہ دی نیشنل انٹرسٹ میں آذربایجانی سفارتکار انار جہانگیرلی کا امن عمل پر مضمون شائع