
پاکستان نے ’گریٹر اسرائیل‘ منصوبہ مسترد کر دیا، غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی پر زور
جدہ، یورپ ٹوڈے: نائب وزیر اعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گریٹر اسرائیل منصوبہ ناقابل قبول اور امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، پاکستان اس منصوبے کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فوری اور بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنایا جائے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے 21ویں غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد پر ترکیہ، ایران اور فلسطین کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہایا جارہا ہے اور انہیں اجتماعی سزا دی جارہی ہے۔ گزشتہ دو سال سے فلسطینی عوام ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرے، جبری بے دخلی اور غیر قانونی قبضے کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان عرب ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ غزہ میں قحط کی صورتحال ہے جس کے پیش نظر فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق سینیٹر اسحاق ڈار نے یہ خطاب او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 21ویں غیر معمولی اجلاس میں کیا۔ ان کی جدہ آمد پر کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندے فواد شیر، سعودی عرب میں پاکستانی سفیر احمد فاروق اور جدہ میں قونصل جنرل خالد مجید نے ان کا استقبال کیا۔