ازبکستان

ازبکستان اور اردن کے درمیان تاریخی اعلیٰ سطحی مذاکرات، تعاون کے نئے دور کا آغاز

سمرقند، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف نے ہاشمی مملکت اردن کے فرماں روا، شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کے ساتھ سمرقند کے کانگریس سینٹر میں ملاقات کی۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی تاریخ میں پہلی بار اعلیٰ سطح کا دورہ ہے۔

ابتدا میں شاہ عبداللہ دوم نے صدر مرزیایوف کی جانب سے دعوت اور اردنی وفد کو دیے گئے پرتپاک استقبال پر دلی شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس دورے کو دو طرفہ تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز اور تعلقات کو ہمہ جہتی شراکت داری کی سطح تک لے جانے کا محرک قرار دیا۔

گفتگو کے دوران سیاسی مکالمے کو فروغ دینے، ثقافتی و انسانی روابط کو مستحکم کرنے اور تجارتی، اقتصادی و سرمایہ کاری تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا گیا۔ رہنماؤں نے ازبکستان اور اردن کے درمیان روایتی دوستی، اصلاحاتی حکمتِ عملیوں میں مماثلت اور اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں باہمی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فریقین نے وزرائے خارجہ اور دیگر اداروں کے درمیان تعمیری رابطے برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ باہمی تجارتی حجم میں اضافہ، مشترکہ سرمایہ کاری منصوبوں کا آغاز اور عملی تجارتی معاہدوں پر عمل درآمد کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ رہنماؤں نے کیمیائی اور ٹیکسٹائل صنعتوں، اسمارٹ ایگریکلچر، ارضیات، صحت، دواسازی، سیاحت اور دیگر اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

اقتصادی تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لیے بین الحکومتی کمیشن اور بزنس کونسل کے قیام کی تجویز پیش کی گئی، جن کے ابتدائی اجلاس اسی سال منعقد ہوں گے۔ مزید برآں، ازبکستان–اردن بزنس فورم کے انعقاد کا بھی اعلان کیا گیا تاکہ نجی شعبوں کے درمیان طویل مدتی شراکت داری کو فروغ دیا جا سکے۔

دونوں رہنماؤں نے ثقافتی، تعلیمی اور سیاحتی روابط کو مزید تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا، جن میں مشترکہ ثقافتی ہفتے، کنسرٹس، نمائشیں اور اکتشافات شامل ہوں گے۔ دونوں عوام کے مشترکہ روحانی و ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے اور روادار و روشن خیال اسلام کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ صدر مرزیایوف نے شاہ عبداللہ دوم کے “عقبہ پراسس” اقدام کو سراہتے ہوئے اس کے آئندہ اجلاسوں میں سے ایک کی میزبانی سمرقند میں کرنے کی تجویز دی۔

یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ تاشقند اور عمان کے درمیان براہِ راست پروازوں کے آغاز اور ویزا فری نظام کے نفاذ سے کاروباری روابط اور باہمی سیاحتی آمد و رفت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

ملاقات کے دوران علاقائی اور عالمی ایجنڈے کے اہم امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ مذاکرات نہایت تعمیری، کھلے اور پُراعتماد ماحول میں انجام پائے۔

ملاقات کے اختتام پر شاہ عبداللہ دوم نے صدر مرزیایوف کو باضابطہ طور پر اردن کے دورے کی دعوت دی۔

انڈونیشیا Previous post صدر پربوو نے انڈونیشیا کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں 2026 کے آخر تک 66 نئے ہسپتالوں کے قیام کا اعلان کر دیا
فاؤنڈیشن Next post بچوں کے لیے خصوصی تقریبات، حیدرعلیئیف فاؤنڈیشن کی جانب سے تحائف پیش