
اعتماد کے فیصلہ کن ووٹ سے پہلے میکرون کا بایرو کے حق میں اعلانِ حمایت
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کے روز ایک اعلیٰ سطحی کابینہ اجلاس طلب کیا جس میں انہوں نے وزیرِاعظم فرانسوا بایرو کے لیے آئندہ اعتماد کے ووٹ سے قبل اپنی “مکمل حمایت” کا اظہار کیا۔ یہ ووٹ 8 ستمبر کو متوقع ہے۔
اعتماد کا ووٹ، جو وزیرِاعظم بایرو کی جانب سے پیش کیا گیا ہے، ان کے متنازع کفایتی بجٹ کے لیے پارلیمانی منظوری حاصل کرنے کی آخری کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ اس بجٹ میں تقریباً 44 ارب یورو کی کٹوتیاں شامل ہیں، جن میں دو سرکاری تعطیلات کا خاتمہ اور فلاحی مراعات کو منجمد کرنا بھی شامل ہے۔ ان تجاویز پر سیاسی حلقوں میں سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
یہ ووٹ ایک ایسی قومی اسمبلی میں ہونے جا رہا ہے جو شدید تقسیم کا شکار ہے۔ بائیں بازو اور دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں نے پہلے ہی حکومت کی مخالفت کا اعلان کر دیا ہے، جس سے بایرو کی حکومت کے گرنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ اس صورت حال نے مالیاتی منڈیوں کو بھی غیر یقینی کا شکار کر دیا ہے اور فرانس سمیت یورپی یونین میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر میکرون نے سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس نازک موقع پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے بایرو کی قیادت پر اعتماد کا اعادہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت ناکام ہو جاتی ہے تو متبادل راستوں پر غور کیا جا سکتا ہے، جن میں نئے وزیرِاعظم کی تقرری، قومی اسمبلی کی تحلیل، یا—اگرچہ کم امکان ہے—خود مستعفی ہونا بھی شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق 8 ستمبر کو ہونے والا یہ اعتماد کا ووٹ فرانس کی سیاسی سمت اور یورپی یونین میں اس کے کردار پر گہرے اثرات مرتب کرے گا۔