
صدر شی جن پنگ کا صدر توکایف سے اظہارِ تشکر، چین۔قازقستان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہی اجلاس اور دوسری عالمی جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت پر قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف کا شکریہ ادا کیا، اکورڈا نے اطلاع دی۔
صدر شی نے قازق ہم منصب سے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ قازقستان کے ساتھ “ابدی جامع شراکت داری” کو مزید گہرا کرنے کو نہایت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض دو ماہ میں ہماری دوسری ملاقات چین۔قازقستان تعلقات کی بلند سطح اور ان کے منفرد نوعیت کی عکاسی کرتی ہے۔ آپ کی سربراہی میں دوسرا “چین۔وسطی ایشیا سربراہی اجلاس” کامیابی سے منعقد ہوا، جہاں متعدد اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے جنہوں نے چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے مابین تعاون کی بنیاد کو مضبوط کیا اور مکالمے کا ایک نیا باب کھولا۔
شی جن پنگ نے مزید کہا کہ چین اور قازقستان کے درمیان نئی تزویراتی مفاہمت طے پائی ہے، جس نے دوطرفہ تعلقات کو نئی توانائی بخشی ہے۔ دونوں ممالک باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی اسٹریٹجک شراکت دار ہیں جو بین الاقوامی ماحول میں تبدیلیوں سے بالاتر رہتے ہیں۔ چین اور قازقستان ہمسائیگی، دوستی، کھلے پن اور باہمی فائدہ مند تعاون کے اصولوں پر کاربند ہیں اور مشترکہ تقدیر کی برادری کی تشکیل کے لیے یکساں موقف رکھتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے اہم قومی مفادات اور کلیدی خدشات پر حمایت جاری رکھنے اور جامع تعاون کو مستحکم و توسیع دینے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ چین۔قازقستان تعلقات کو معیاری طور پر نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔
مذاکرات کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارتی، اقتصادی، سرمایہ کاری اور ثقافتی و انسانی روابط کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر غور کیا۔
اس موقع پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری منصوبوں پر عمل درآمد، بالخصوص ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس، توانائی، ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت، نیز زراعت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
قاسم جومارت توکایف اور شی جن پنگ نے علاقائی و بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔