
پاکستان اور رومانیہ کے مابین علمی و ثقافتی تعلقات کے فروغ کے لیے نئی پیش رفت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: رومانیائی زبان کے دن کے موقع پر پاکستان میں رومانیہ کے سفیر، معزز ڈین سٹونیسکو نے اعلان کیا کہ رومانیہ کی پہلی زبان کی لیکچرر، محترمہ اوآنا اُرساکے، جلد اسلام آباد پہنچیں گی۔ ان کی تقرری پاکستان اور رومانیہ کے درمیان علمی و ثقافتی تبادلوں میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
محترمہ اُرساکے فلولوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھتی ہیں اور تقابلی ادب، ثقافتی علوم، ہسپانوی، مشرقی، قبل از کولمبیا اور عربی ادب میں مہارت رکھتی ہیں۔ وہ تدریسی میدان میں وسیع تجربہ رکھتی ہیں اور اس سے قبل رومانی زبان و ادب کی تدریس شیفان سیل مارے یونیورسٹی (سوچاوا)، یونیورسٹی آف الیکانتے، یونیورسٹی آف گریناڈا اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں انجام دے چکی ہیں۔ 2021 میں وہ ڈپارٹمنٹ فار رومینیئنز ابروڈ (DRP) میں سیکرٹری آف اسٹیٹ کے عہدے پر بھی فائز رہیں۔
اسلام آباد کی نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) میں ان کا نیا کردار نہ صرف تعلیمی حلقوں کے لیے انتہائی قیمتی ثابت ہوگا بلکہ پاکستان میں رومانیائی زبان و ثقافت کے فروغ میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گا۔ پاکستان میں پہلی بار رومانیائی زبان کے کورسز متعارف کروائے جا رہے ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور گہری ثقافتی تفہیم کو فروغ دینے میں مددگار ہوں گے۔
پاکستان کی تقریباً پچیس کروڑ آبادی کے پیشِ نظر یہ اقدام علمی تعاون اور ثقافتی سفارتکاری کو فروغ دینے کا ایک نایاب موقع قرار دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر رومانیہ کے سفارتخانے نے رومانیائی لینگویج انسٹیٹیوٹ کی معاونت اور اس منصوبے کی کامیابی کے لیے اس کی مسلسل کاوشوں پر شکریہ ادا کیا۔