
دیامر کے علاقے ہُدار میں فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، پانچ اہلکار شہید
چلاس، یورپ ٹوڈے: پیر کے روز آرمی ایوی ایشن کا ایک ہیلی کاپٹر دیامر کے علاقے ہُدار میں فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں دو پائلٹس سمیت پانچ اہلکار شہید ہوگئے۔
سرکاری ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر میں دو پائلٹس اور تین تکنیکی عملے کے اراکین سوار تھے۔ حادثے کے بعد ہیلی کاپٹر میں سوار تمام اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق شہداء میں پائلٹ ان کمانڈ میجر عاطف، کو پائلٹ میجر فیصل، نائب صوبیدار فلائٹ انجینئر مقبول، کریو چیف حوالدار جہانگیر اور کریو چیف نائیک عامر شامل ہیں۔ ادارے کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر ایک معمول کی تربیتی پرواز پر تھا کہ اچانک فنی خرابی کا شکار ہوگیا۔
بیان میں کہا گیا کہ “تربیتی مشنز آرمی ایوی ایشن کی معمول کی سرگرمیوں کا حصہ ہیں تاکہ آپریشنل تیاری کو برقرار رکھا جا سکے، جو جنگی معاونت سے لے کر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سرگرمیوں اور قدرتی آفات میں ریلیف آپریشنز تک پھیلی ہوتی ہیں۔”
وزیرِاعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو فوری طور پر جائے حادثہ پہنچنے کی ہدایت دی۔ فیض اللہ فراق کے مطابق ضلعی انتظامیہ، مقامی حکام، کمانڈر ایف سی این اے، ڈی جی گلگت بلتستان اسکاوٹس اور کمشنر دیامر جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں جہاں بڑی تعداد میں مقامی افراد بھی جمع ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ جائے حادثہ پر آگ بجھانے اور علاقے کو محفوظ بنانے کے اقدامات جاری ہیں، جبکہ شہداء کی میتوں اور ممکنہ نقصانات سے متعلق تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہیلی کاپٹر وقتاً فوقتاً امدادی کارروائیوں میں بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔ “مشکل کی ہر گھڑی میں ان عقاب صفت جوانوں نے اپنے خون سے قوم کا قرض چکایا ہے،” فیض اللہ فراق نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر چلاس اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام ڈاکٹرز و طبی عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس سانحے نے ایک بار پھر پہاڑی علاقوں میں فضائی سلامتی کے مسائل کو اجاگر کر دیا ہے، جہاں دشوار گزار زمینی حالات اور فنی مسائل بار بار خطرات کا باعث بنتے ہیں۔