یورپی

رومانیہ میں بحیرہ اسود کی سلامتی اور اسٹریٹجک تعاون پر اعلیٰ سطحی یورپی مذاکرات

بخارست، یورپ ٹوڈے: رومانیہ کی وزیرِ خارجہ اوانا تویو نے پیر کے روز یورپی کمیشن کی صدر اُرزولا فان ڈیر لیین اور یورپی کمشنر آندریوس کوبیلیئس کا استقبال کیا۔ یہ ملاقات روم میں میہائی یُرکا کے ساتھ ہونے والی ایک سابقہ ورکنگ میٹنگ کے بعد عمل میں آئی۔

اس موقع پر رومانیہ کے صدر نیکوشور ڈان، وزیرِ دفاع یونُٹس موشٹیانو، عسکری ماہرین اور سفارتکاروں کی ٹیموں نے بھی شرکت کی۔ مذاکرات میں یورپی یونین اور نیٹو کے فریم ورک کے تحت بحیرہ اسود کی سلامتی کو یقینی بنانے اور اہم تجارتی راستوں کے تحفظ میں رومانیہ کے اسٹریٹجک کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔ شرکاء نے نیٹو کی علاقائی موجودگی کے مستقبل شناس نقطۂ نظر پر زور دیا، جو نہ صرف یورپی یونین بلکہ پڑوسی ممالک کی معیشتوں کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔

اجلاس میں خاص طور پر کانسٹانٹا بندرگاہ کی جغرافیائی و اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کیا گیا، جو تجارتی اور عسکری لاجسٹکس کے ایک کلیدی مرکز کی حیثیت رکھتی ہے۔ رومانیہ نے کانسٹانٹا میں “بلیک سی میری ٹائم سکیورٹی ہب” کے قیام کی تجویز پیش کی اور اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کو مستقبل کے یورپی یونین بجٹ میں شامل کیا جانا چاہیے۔ اس اقدام میں بلیک سی فریم ورک کے تحت بلغاریہ کے ساتھ تعاون کو بھی بڑھانے کا تصور شامل ہے۔

رومانیہ کی جانب سے اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کے لیے پائیدار اخراجات پر مالی وسائل تک رسائی ناگزیر ہے۔ بات چیت میں فوجی نقل و حرکت کو مضبوط بنانے کے لیے انفراسٹرکچر منصوبوں کی مالی معاونت پر بھی غور کیا گیا، جنہیں شہری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ یہ منصوبے “سیف” فنڈنگ تجاویز میں شامل ہیں اور توقع ہے کہ وہ اقتصادی ترقی میں بھی کردار ادا کریں گے۔ اس حوالے سے حتمی فیصلے رواں برس کے آخر تک متوقع ہیں۔

ویتنام Previous post صدر الہام علییف کی جانب سے ویتنام کی آزادی کی 80ویں سالگرہ پر مبارکباد
شہباز شریف Next post وزیراعظم شہباز شریف اور صدر پیوٹن کی ملاقات، پاک۔روس تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق