
صدر قاسم جومارت توقایف کی بیجنگ میں تقریبات میں شرکت، قازقستان۔چین تعلقات میں مزید پیش رفت
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کی، جو دوسری جنگ عظیم کی فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ فوجی پریڈ میں شریک اعلیٰ سطحی مہمانوں کے اعزاز میں دیا گیا تھا۔ اس سے قبل صدر توقایف نے بیجنگ میں ہونے والی فوجی پریڈ میں بھی شرکت کی۔
یاد رہے کہ 2 ستمبر کو بیجنگ میں قازق۔چین بزنس کونسل کا آٹھواں اجلاس صدر توقایف اور چین کی ریاستی کونسل کے فرسٹ وائس پریمیئر و سیاسی بیورو کی مستقل کمیٹی کے رکن ڈنگ شوئی شیانگ کی شمولیت کے ساتھ منعقد ہوا۔
اس موقع پر صدر قازقستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین ایک بااعتماد ہمسایہ، قریبی دوست اور قازقستان کا دائمی اسٹریٹجک شراکت دار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین نے قازقستان کی معیشت میں 27 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ قازقستان کے راستے چین۔یورپ ٹرانزٹ کوریڈور کی گنجائش پانچ گنا بڑھائی جائے گی۔ صدر توقایف نے توانائی کے شعبے میں تعاون، معیشت کی تنوع پر مبنی منصوبہ جات، نامیاتی پیداوار کے فروغ اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں چین کے ساتھ قریبی شراکت داری کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مالیاتی شعبے میں بھی کاروباری روابط کے فروغ پر زور دیا۔
قازق۔چین بزنس کونسل کے اجلاس کے بعد 70 سے زائد معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کی مالیت 15 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔
بعد ازاں صدر توقایف نے وڈیو کانفرنس کے ذریعے جَنبول خطے میں ہوا سے توانائی پیدا کرنے والے ٹربائن کے کلیدی پرزہ جات بنانے کے پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے چائنا نیشنل پٹرولیم کارپوریشن کے چیئرمین دائی ہولیانگ، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) کے صدر جن لیکوئن، ہواوے ٹیکنالوجیز کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین لیانگ ہوا، چائنا انرجی انجینئرنگ گروپ کے ڈائریکٹر جنرل نی ژین اور چائنا نیشنل نیوکلئیر کارپوریشن (CNNC) کے جنرل ڈائریکٹر شین یانفینگ سے بھی ملاقاتیں کیں۔